پشاور (نوائے وقت رپورٹ) خیبر پی کے ابتدائی و ثانوی تعلیم کے ترقیاتی فنڈز میں سے 11 ارب روپے استعمال نہ ہونے کا خدشہ ہے۔ رواں مالی سال کے گیارہ ماہ میں 20 ارب روپے میں سے 9 ارب روپے خرچ کئے جا سکے۔ دستاویز کے مطابق خیبر پی کے میں 150 ہائی سکولوں کو ہائر سکینڈری بنانے کیلئے 10 کروڑ روپے خرچ ہو سکے جبکہ 100 مدرسہ سکولوں کو پرائمری بنانے کیلئے صرف 77 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ فرنیچر کی فراہمی پر 2 ارب سے زائد رقم میں سے صرف ڈیڑھ کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ سائنس لیبارٹریوں کیلئے 21 کروڑ روپے میں سے صرف 12 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ 2005ء کے زلزلے سے متاثرہ 760 سکولوں کی تعمیرنو کا منصوبہ بھی مکمل نہ ہو سکا۔