لندن (بی بی سی) کوئٹہ سے زاہدان تک مال بردار ریل گاڑی چلنا شروع ہوگئی۔ تقریباً پانچ سال بعد منگل کو ٹرین سروس کے افتتاح کے موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ مال بردار ٹرین سے پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تجارت کو فروغ ملے گا۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے یہ مال بردار ٹرین ایران ریلوے کے تعاون سے شروع کی گئی ہے اور ابتدا میں اسے ہفتے میں ایک دن چلایا جائیگا۔ کچھ عرصے کے بعد مسافر ٹرین شروع کرنے کا اعلان بھی کیا گیا۔ پاکستان اور ایران کے درمیان سالانہ تجارتی جحم تقریباً ایک ارب ڈالر ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان ٹرین سروس بند ہونے کے بعد سے دوطرفہ تجارت سڑکوں کے ذریعے کی جاتی ہے۔ ٹرین کے ذریعے سامان کی نقل و حمل ٹرکوں کے مقابلے میں سستی پڑتی ہے اقتصادی امور پر بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کے مشیر ڈاکٹر قیصر بنگالی نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹرین سروس شروع ہونے سے سمگلنگ اور کرپشن میں کمی آئیگی۔ ایران سے سستی چیزیں منگوائی جا سکتی ہیں۔ تفتان کے علاوہ ایران کے ساتھ دوسری سرحدیں بھی تجارت کیلئے کھولی جائیں۔