دوشنبے (آن لائن+ آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان اور تاجکستان نے بجلی کے منصوبے کاسا 1000 کی جلد تکمیل‘ سہ فریقی ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے اور مشترکہ وزارتی کمیشن کے سالانہ 2 اجلاسوں کے انعقاد اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ اتفاق رائے پاکستان کے وزیراعظم محمد نواز شریف اور تاجک صدر امام علی رحمن کے درمیان ملاقات میں کیا گیا۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر بھی بات چیت کی گئی۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ سماجی و معاشی ترقی کیلئے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ اہم ہے۔ منشیات کے خاتمے کیلئے عالمی برادری کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ خطے اور عالمی سلامتی کو درپیش خطرات کا خاتمہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملک اقوام متحدہ سمیت عالمی فورمز پر کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باہمی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانا چاہتے ہیں پاکستانی عوام صدر امام علی رحمان کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تاجکستان کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینا چاہتا ہے تاجکستان خطے میں گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے تاجکستان گوادر اور کراچی کی بندرگاہوں تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔ ہماری پالیسی خطے میں امن و استحکام کیلئے ہے۔ تاجک صدر امام علی رحمن نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف اور ان کے وفد کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ بین الاقوامی کانفرنس میں پاکستانی وفد کی شرکت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کے نئے باب کا آغاز ہوا۔ پاکستان تاجکستان کو تسلیم کرنے والے پہلے ملکوں میں شامل ہے۔ پاکستان کے ساتھ تعلقات ہماری خارجہ پالیسی کی ترجیح ہے۔ آئی این پی کے مطابق پاکستان اور تاجکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کیلئے ایک دوسرے سے تعاون پر اتفاق اور توانائی و انفراسٹرکچر پر مشترکہ کمیشن کا اجلاس سال میں دو بار منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاجکستان کے ساتھ معیشت، تجارت، سرمایہ کاری اور تعلیم کے شعبے میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ اے پی پی کے مطابق پاکستان اور تاجکستان کے رہنمائوں نے کاسا۔1000 پراجیکٹ کی جلد تکمیل کے عزم کا اظہار کیا ہے، جس سے پاکستان اپنی توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات پوری کرنے کیلئے 1000 میگا واٹ بجلی درآمد کرے گا۔ ملاقات میں اتفاق کیا کہ معیشت، تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، سائنس، ثقافت، توانائی، ٹرانسپورٹ، دفاع اور سیکورٹی کے شعبوں میں تعاون میں اضافے کے وسیع امکانات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فضائی سڑک اور ریل رابطوں میں اضافے پر اتفاق کیا جس سے ہمارے اقتصادی تعلقات، عوامی سطح پر روابط اور سیاحت کو فروغ ملے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے تاجک ایئر لائن کی پاکستان کیلئے پروازوں کی تجویز سے اتفاق کیا ہے اور توقع ہے کہ پاکستان کیلئے تاجک فضائی سروس جلد شروع ہو جائے گی۔ قبل ازیں وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پانی کی کمی ترقی پذیر ممالک کا اہم ترین مسئلہ ہے۔ موثر اقدامات کیلئے مل کر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے۔ ماحولیاتی تبدیلی اور بڑھتی ہوئی آبادی سے چیلنجز میں اضافہ ہو رہاہے۔ وہہ دوشنبے میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس ’’واٹر فار لائف‘‘ میں خطاب کر رہے تھے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، 2025 ء تک دنیا کی دو تہائی آبادی پانی کی کمی کا شکار ہوگی۔ پانی کی کمی ترقی پذیر ممالک کا اہم ترین مسئلہ ہے، عالمی سطح پر پانی کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے۔ 2025 ء میں پانی کی طلب میں 40 فیصد اضافہ ہو جائیگا، پانی کے موثر اقدامات کے لئے تمام ممالک کو ملکر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنا ہوں گے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پانی ماحولیات کی بقا کے لیے اہم عنصر ہے اور پانی سے متعلق اہداف کے حصول میں یہ کانفرنس مددگار ثابت ہوگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مستقبل میں پانی کی کمی کا تدارک ایک بڑا چیلنج ہے اور ہمیں پانی کے مؤثر استعمال پر اپنی توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔ قبل ازیں تاجکستان پہنچنے پر نائب وزیراعظم داولاتالی سیدوف نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ وزیراعظم کے ساتھ وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف بھی کانفرنس میں شرکت کیلئے گئے ہیں۔