لا ہور (سٹاف رپورٹر) تھانہ فیکٹری ایریا کے علاقہ میں پسند کی شادی کرنیوالی18سالہ زینت کی نعش اس کے خاوند کے حوالے کر دی گئی اور نماز جنازہ کے بعد مقامی قبرستان میں اس کی تدفین کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ زینت کی ابتدائی پوسٹمار ٹم رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق زینت کوگلا دبا کر تشدد کرنے کے بعد جلا دیا۔ آگ کی شدت زیادہ ہونے سے جسم کا80 فیصد سے زائد حصہ جل گیا۔ پولیس نے حتمی پوسٹمارٹم رپورٹ کیلئے نمونے فرانزک لیبارٹری بھجوادیئے جس کی رپورٹ آئندہ چند روز میں آنے کا امکان ہے۔ پولیس کاکہنا ہے حتمی رپورٹ کے بعد مزید حقائق سامنے آئیںگے۔ یاد رہے کہ مین بازار چونگی امرسدھو کی رہائشی زینت گھر کے قریب رہائش پذیر حسن نامی نوجوان کو پسند کرتی تھی اور دونوں شادی کرنا چاہتے تھے جبکہ زینت کے اہل خانہ اس شادی پر رضامند نہ تھے اور زینت کو حسن سے ملنے سے منع کرتے رہے۔ چند روز قبل زینت اچانک گھر سے غائب ہو گئی اور اس نے حسن کیساتھ کورٹ میرج کر لی تھی جس پر زینت کے گھر والوں کو شدید غصہ تھا۔ زینت کے گھر والے حسن کے گھر گئے اور زینت کو یقین دلایا اس کی شادی کی تمام رسومات پوری کرنی ہیں اور آئندہ چند دنوں میں شادی کی تقریب کا انعقاد کیا جا ئے گا تاکہ ان کی خاندان میں عزت محفوظ رہے جس پر زینت نے اپنے خاوند حسن سے اجازت لی اور اپنی والدہ پروین کیساتھ گھر آ گئی۔ گھر پہنچنے پر اہل خانہ حسن سے طلاق لینے کیلئے زینت پر دبائو ڈالتے رہے لیکن زینت نے انکار کر دیا جس پر اس کے اہل خانہ اسے تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔ بدھ کے روز زینت کے بھائی انیس اور بہنوئی ظفر نے مقتولہ کے ہاتھ پکڑے اور ماں پروین بی بی نے زینت پر پٹرول پھینک کر آگ لگا دی جس سے وہ جھلس گئی، اسے ہسپتال لیجایا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکی۔ زینت کے خاوند حسن کی مدعیت میں درج مقدمے کی تفتیش ابھی جاری ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق پوسٹمارٹم کے بعد میت گھر والوں نے وصول نہیں کی بلکہ اسے سسرالیوں نے وصول کیا۔ میت دیکھتے ہی زینت کا شوہر حسن غم سے نڈھال ہو گیا۔ اس نے کہا زینت کا بھائی اور بہنوئی خطرناک نتائج کی دھمکیاں دیتے رہے۔ حسن کے والد کا کہنا تھا انہیں اس ظلم کا اندازہ ہوتا تو کبھی زینت کو میکے نہ بھیجتے۔
زینت/ پوسٹ مارٹم