لاہور( اے ایف پی) فیکٹری ایریا میں پسند کی شادی کرنے پر 18سالہ زینت کو زندہ جلائے جانے کے واقعہ سے محلے اور پورے علاقے میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ دوسری طرف زینت کے شوہر موٹر سائیکل مکینک 20سالہ حسن خان نے انصاف کے حصول کیلئے زینت کے گھر والوں کیخلاف مقدمہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ زینت کو زندہ جلائے جانے کے واقعہ کے بعد ہمسائے گھروں میں مائیں اپنی خوفزدہ بیٹیوں کو دلاسہ دے رہی ہیں، زینت سے قرآن پڑھنے والی دو بچیوں ماہم اور مسکان کی جائے وقوعہ پر تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی جس سے دونوں کی آنکھوں میں خوف نظر آ رہا ہے۔ ماہم کی والدہ نے بتایا کہ ماہم بہت روئی اس رات کو کچھ نہیں کھایا اور مجھ سے سوال پوچھتی رہی کہ انکی استانی کو کیوں جلایا گیا میں نے اسے تسلی دی تم فکر نہ کرو میں تم سے بہت پیار کرتی ہوں، مسکان کی دادی نے بتایا کہ مسکان کا رنگ پھیکا پڑ گیا تھا زینت کے گھر سے واپس آنے کے بعد وہ خوفزدہ ہو گئی۔ انہوں نے بتایا کہ زینت بہت مہربان اور شریف لڑکی تھی، زینت کی ساس شاہدہ بی بی نے کہا میں نے ساری زندگی ایسی ماں نہیں دیکھی جس نے خود اپنی بیٹی کو جلا دیا۔ زینت بہت پیاری، سادہ، معصوم اور مہربان تھی میں اس سے بہت پیار کرتی تھی، میرا بیٹا پاگل ہو گیا ہے۔ ہمسائے محمد اصغر نے کہا والدین کو اپنی بچیوں کی حفاظت کرنا چاہئے، ہمسائے کی رہائشی 60سالہ فردوس بی بی نے کہا ہم اس گلی میں رہنے والے والدین کو اپنے بچوں کی حفاظت کرنے کا پیغام پہنچائیں گے ۔ اصغر نے بتایا کہ زینت کو گھرپر تالہ لگ گیا ہے، ہر کوئی ان کے غم میں شریک ہونے کیلئے آ رہا ہے اور وہ کہیں چلے گئے ہیں۔ دوسری طرف زینت سے شادی کرنیوالے 20سالہ حسن خان نے کہا کہ میں زینت کے گھر والوں کیخلاف قانونی کارروائی کرونگا۔ میں انکا پیچھا کروں گا میرا خاندان میری مدد کر رہا ہے، زینت کیلئے انصاف حاصل کرنا اب میرا مقصد ہے۔ قاتلوں کو سزا ملنے سے میری روح کو سکون ملے گا۔
زینت