نیویارک(آن لائن)بنگلہ دیش کی وزیراعظم، ایک سعودی ارب پتی اور موریشس کی صدر ان چند مسلم خواتین میں سے ایک ہیں جنہیں امریکی جریدے فوربس کی سو طاقتور ترین خواتین کی سالانہ فہرست میں جگہ ملی ہے۔ فوربس کے مطابق " دنیا میں خواتین رہنمائوں کی تعداد 2005 کے مقابلے میں اب دوگنا زیادہ ہوچکی ہے"، جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے اس فہرست میں موجود بیشتر خواتین اپنے ملک کے لیے کتنا اہم کردار ادا کررہی ہیں۔ فہرست کے مطابق خواتین کا یہ اعلیٰ طبقہ 3.6 ارب سے زائد افراد پر براہ راست اثر رکھتا ہے یا حکومت کررہا ہے یعنی لگ بھگ آدھی دنیا پر۔ شیخ حسینہ واجد فوربس کی فہرست میں 36 ویں نمبر پر ہیں اور اس وقت بنگلہ دیش کی وزیراعظم ہیں۔گزشتہ سال وہ 59 ویں نمبر پر تھیں۔ شیخہ لبنیٰ القاسمی متحدہ عرب امارات کی وزیر مملکت برائے تحمل و برداشت ہیں اور وہ فوربس کی فہرست میں 43 ویں نمبر پر ہیں، 2015 کی فہرست میں 42 ویں نمبر پر تھیں۔ راجہ عیسیٰ الگورگ دبئی سے تعلق رکھنے والی ایک کاروباری خاتون ہیں جو فوربس کی فہرست میں 91 ویں نمبر پر موجود ہیں جبکہ انہیں 2015 میں فوربس نے مشرق وسطیٰ میں طاقتور ترین عرب خواتین میں دوسرے نمبر پر رکھا تھا جبکہ دنیا بھر میں وہ گزشتہ سال 97 ویں نمبر پر تھیں۔ موریشس کی پہلی خاتون مسلم صدر اس عالمی فہرست میں 96 ویں پوزیشن پر موجود ہیں، کوئی سیاسی پس منظر نہ ہونے اور کیمسٹری میں پی ایچ ڈی ڈگری کی حامل خاتون کا کہنا ہے ' میں نے سیاست کو نہیں چنا، مگر سیاست نے مجھے چن لیا"۔ یہ پہلی دفعہ ہے وہ اس فہرست کا حصہ بنی ہیں۔ سری مولیانی اس فہرست میں 37 ویں نمبر پر موجود ہیں، 53 سالہ یہ خاتون اس وقت ورلڈ بینک کی منیجنگ ڈائریکٹر ہیں۔مسلسل 5 ویں سال سری مولیانی کو فوربس کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، گزشتہ سال وہ 31 ویں نمبر پر تھیں۔
فوربز