مظفرگڑھ ‘ملتان (این این آئی+آئی این پی) رکن قومی اسمبلی اور پاکستان عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید دستی کو نہر کا پانی زبردستی کھولنے کے جرم میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل ملتان بھیج دیا گیا جس پر اپوزیشن پارٹیوں نے گرفتاری کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے چناب پل بند کرنیکی دھمکی دیدی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کاشت کاروں کی نہری پانی کی بندش کی شکایت پر جمشید دستی نے ساتھیوں کے ساتھ ملکر مظفر گڑھ میں 28 مئی کو ہیڈ کالو کے علاقہ میں ڈینگا کینال کو غیر قانونی طور پر کھول دیا تھا جس پر محکمہ انہار نے تھانہ قریشی میں ان پر مقدمہ درج کروا کر ایف آئی آر سیل کروا دی تھی۔ گزشتہ رات جمشید دستی کو ساتھی سمیت اسلام آباد سے مظفر گڑھ جاتے ہوئے لیہ کے قریب پولیس نے گرفتار کیا۔ جمشید دستی اور ان کے ساتھی اجمل کالرو کو رات گئے ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت پیش کیا گیا جنہوں نے جمشید دستی کو ساتھی سمیت سینٹرل جیل ملتان بھجوا دیا۔ دریں اثناء جمشیددستی کی گرفتاری کیخلاف اپوزیشن کی مختلف سیاسی جماعتوں نے ملتان سمیت جنوبی پنجاب بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے،مظاہرین نے 24گھنٹے میں رکن قومی اسمبلی کی رہائی کا مطالبہ کیا، جمشید دستی کو فوری رہا نہ کرنے پر جگہ ،جگہ احتجاج اور چناب پل بند کرنے کا بھی عندیہ دے دیا۔ملتان میں عوامی راج پارٹی کے زیراہتمام سنٹرل جیل چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا جس کی قیادت عوامی راج پارٹی کے رہنمائوں چوہدری عامر کرامت، عامر سلطان گورایہ ، میاں مظہر عباس نے کی۔