بیجنگ (آئی این پی) چینی صدر شی جن پنگ نے بھارت کے ساتھ تعلقات میں مضبوطی کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو باہمی اختلافات پر مناسب طریقے سے بات کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے، چین اور بھارت کو کثیرالجہتی روابط اور باہمی مشاورت کو مضبوط بنانا چاہیے اور آپس کے اختلافات اور حساس معاملات پر موزوں طریقے سے بات کرنی چاہیے، شی جن پنگ نے بھارت کو شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن یا ’ایس سی او‘ کا باقاعدہ طور پر مکمل رکن بننے پر مبارکباد بھی دی، انہوں نے کہا کہ اب ہمیں بنگلہ دیش، چائنا، بھارت، میانمار اقتصادی راہداری منصوبہ (بی سی آئی ایم) پر کام کرناہوگا، بی سی آئی ایم منصوبہ کیلئے باہمی تضادات اور تحفظات کو دور کرنا ہوگا، بی سی آئی ایم اقتصادی منصوبہ بھی چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک)کی مانند خطے کیلئے بہتر خدمات سرانجام دے سکتا ہے اگر اس منصوبہ کی مناسب طور پر تشہیر کی جائے۔ چینی وزارتِ خارجہ کی ایک آن لائن پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینی صدر نے بھارت کے ساتھ تعلقات کو ازسرنومضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو باہمی اختلافات پر مناسب طریقے سے بات کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے، ماہرین اقتصادیات کا اس بارے کہنا ہے کہ بی سی آئی ایم منصوبہ کے لئے سی پیک کی طرح دلچسپی اور تندہی سے کام کیا جائے اور اس کی مناسب طور پر تشہیر کی جائے تو یہ منصوبہ بھی افادیت کا حامل ہوسکتا ہے جبکہ بھارت کا کہنا ہے کہ سی پیک کے کشمیر سے گزرنے والے حصے کو بھارت اپنی سلامتی کیلئے خطرہ سمجھتا ہے۔