کراچی + اسلام آباد ( اسٹاف رپورٹر + آئی این پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن )آئینی اداروں کے خلاف طوفان برپا کرنا چاہتی ہے، پی پی نے اداروں کے تحفظ کا جو اعلان کیا اس پر عمل کر کے دکھائے گی، مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ کی بنائی جماعتیں ہیں جو عوامی اور خارجی مسائل حل کرنے کی اہلیت نہیںرکھتیں، ہم ضیاءالحق، مشرف اور القاعدہ سے لڑے ہیں، مسلم لیگ (ن) کیا چیز ہے، حالات جو بھی ہوں جیالے مقابلہ کرنا جانتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی گوجرانوالہ ڈویژن کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے جیئے بھٹو کے نعرے سے خطاب کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ پی پی کے جیالوں کو ملکر کام کرنا ہے اور عوام تک پیغام پہنچانا ہے، پیپلز پارٹی نظریاتی جماعت ہے اور نظریاتی لوگ اپنا نظریہ نہیں چھوڑتے، مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، ہماری خارجہ پالیسی کے مسائل عروج پر ہیں، سرحدوں پر ہمسایوں کے ساتھ کشیدگی چل رہی ہے، خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے کہ تینوں پڑوسی ممالک سے کشیدگی ہے، بلوچستان بھی مسائل میں الجھا ہوا ہے، چاہتا ہوں کہ جلد از جلد تنظیمیں یونین کونسل سطح تک مکمل ہوں۔ آصف زرداری اور میں ایک پیج پر ہیں۔ سپریم کورٹ آئینی ادارہ ہے اس کا تحفظ سب کی ذمہ داری ہے۔ دوسری جانب ایک بیان میں سابق صدر آصف علی زرداری نے پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف کی جانب سے سپریم کورٹ پر جانبداری اور امتیازی سلوک کرنے کا الزام لگانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ الزام غیرذمہ دارانہ، توہین آمیز اور ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ نہ صرف معافی مانگیں بلکہ اپنے اس اشتعال انگیز بیان کو واپس لیں۔ ہم نے کبھی عدالتوں پر بندوقیں تاننے کا الزام نہیں لگایا۔ یہ انتہائی چونکا دینے والی بات ہے کہ جے آئی ٹی کے سامنے حسین نواز کی تصویر کو شہباز شریف سپریم کورٹ کی جانب سے شریف خاندان پر حملہ تصور کرتے ہیں۔ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ اس بچے کو وہاں بٹھا کر رکھا گیا وہ ذرا یاد کریں کہ اس طرح دو مرتبہ منتخب وزیراعظم شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو جیل کے باہر اینٹوں پر بیٹھنے پر مجبور کیا گیا جبکہ ان کے بچے بھی ان کے بازوﺅں میں تھے۔ اس وقت تو پیپلزپارٹی نے یہ نہیں کہا کہ سپریم کورٹ نے بندوقیں پیپلزپارٹی کی جانب تان لی ہیں۔ پیپلزپارٹی سب کے احتساب پر یقین رکھتی ہے۔
زرداری