قومی احتساب بیورونے پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کی ضمانت خارج کرانے کیلئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی ہفتہ کو دائر کی گئی درخواست میں موقف اپنایاگیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم پر ریاست کی زمین پر قبضے کا بھی الزام ہے جبکہ انہوں نے بطور وزیر اختیارات کا غلط استعمال کر کے گیس بحران ظاہر کیااور اس گیس بحران سے مارکیٹ میں یوریا کھاد کاشارٹ فال ہونے سے ملک کو 450ارب روپے کا نقصان ہوا درخواست میں کہا گیاہے کہ منی لانڈرنگ کے ذریعے تین ارب، نام نہاد ٹرسٹ کے ذریعے ساڑھے 9ارب روپے کی جائیدادیں بنائی گئیں، ڈاکٹر عاصم نے پاکستان میں اور بیرون ملک ناجائز اثاثے بنائیں.نیب کی درخواست کے متن میں مزید کہا گیاہے کہ ڈاکٹر عاصم کیخلاف ریفرنس میں لگائے گئے الزامات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں اور سندھ ہائیکورٹ کے ریفری جج کا فیصلہ قانون اور حقائق کے برعکس ہے کیونکہ ڈاکٹر عاصم نے ضمانت حاصل کرنے کیلئے جعلی میڈیکل رپورٹس بنوائیں نیب نے عدالت عظمی سے استدعا کی ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کی ضمانت خارج کی جائے۔ یاد رہے کہ نیب نے ڈاکٹر عاصم پر غیرقانونی الاٹمنٹ، منی لانڈرنگ، اختیارات کے غلط استعمال کے الزامات میں ریفرنس دائر کررکھے ہیں جن میں سندھ ہائیکورٹ نے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔