بجلی کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے لوڈشیڈنگ کے دورانیئے میں اضافہ

تربیلا اوور لوڈ، دارسک ڈیم سے پیداوار بند۔ لوڈشیڈنگ بڑھ سکتی ہے، نیپرا، شارٹ فال 4800 میگاواٹ سے بڑھ گیا۔ لاہور میں بجلی کی بندش کا دورانیہ 10 گھنٹے تک چلا گیا۔ کم بارش کی وجہ سے خشک سالی کا خدشہ ہے۔ محکمہ موسمیات۔
پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں نکتہ عروج پر پہنچنے والے اس بجلی کے بحران نے حقیقت میں پیپلز پارٹی کا دھڑن تختہ کیا۔ سابق حکمرانوں یعنی مسلم لیگ (ن) نے اس بحران سے نجات کے نام پر ووٹ لئے۔ انکے 5 سالہ دورِ حکومت میں ان بجلی کی پیداوار میں اضافہ بجلی کے بحران پر قابو پانے اور لوڈشیڈنگ ختم کرنے کیلئے دعوے ہوتے رہے۔ مگر اب انکی حکومت کے خاتمے کے بعد لوڈشیڈنگ کے بحران نے انکے دعوو¿ں کی قلعی کھول دی ہے۔ اس وقت بجلی کا شارٹ فال 4800 میگاواٹ سے بڑھ گیا ہے جس کی وجہ سے عوام کو طویل لوڈشیڈنگ کا عذاب جھیلنا پڑ رہا ہے۔ لاہور جیسے بڑے شہروں میں بجلی کی بندش دس گھنٹے تک چلی گئی ہے۔ چھوٹے شہروں اور دیہات میں اس سے کہیں زیادہ لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ عوام کو اس عذاب سے نجات دلانے کےلئے نگران عبوری حکومت کو بجلی کے ترسیلی نظام کو بہتر بنانے پر فوری توجہ دینا ہوگی تاکہ بجلی کی فراہمی میں بہتری آ سکے۔ اسکے ساتھ ہائیڈل بجلی کے منصوبوں کو بھی بروئے کار لانے کی اشد ضرورت ہے جو کم لاگت میں بجلی کی پیداوار کےلئے مو¿ثر اور سودمند ہیں۔ بوسیدہ ترسیلی نظام کے علاوہ موسمی تبدیلیوں اور آبی قلت کی وجہ سے بھی بجلی کی پیداوار میں کمی ہو رہی ہے۔ اسکے توڑ کےلئے توانائی کے حصول کے دیگر ذرائع بھی استعمال میں لائے جا سکتے ہیں۔ عبوری حکومت اس وقت کم از کم وقت میں بجلی کے ترسیلی نظام میں بہتری لا کر عوام کو راحت پہنچا سکتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن