اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں جرمنی، بیلجیئم، جنوبی افریقہ، ڈومینیکن ریپبلک اور انڈونیشیا کو سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب کرلیا گیا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہونے والی رائے شماری کے نتیجے میں جرمنی، بیلجیئم، جنوبی افریقہ، ڈومینیکن ریپبلک اور انڈونیشیا کو سلامتی کونسل کے غیر مستقل اراکین کی حیثیت سے منتخب کرلیا گیا ہے۔ یہ تمام ممالک یکم جنوری 2019 سے اپنی نشستیں سنبھال کر جنرل اسمبلی میں بھرپور کردار ادا کریں گے۔رائے شماری کے لیے اجلاس میں 190 ممالک شریک تھے جس کے دوران انڈونیشیا نے مالدیپ کے 46 ووٹوں کے مقابلے میں 144 ووٹ حاصل کیے جب کہ دیگر ممالک جرمنی، بیلجیئم، جنوبی افریقہ اور ڈومینیکن ریپبلک بلا مقابلہ منتخب ہوئے تاہم بلا مقابلہ منتخب ہونے کے باوجود جنرل اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے تحت جنرل اسمبلی کے دو تہائی ارکان نے ان ممالک کی توثیق کی۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 ارکان میں سے پانچ مستقل ارکان ہیں جن میں چین، فرانس، روس، برطانیہ اور امریکا شامل ہیں۔ ان اراکین کو ویٹو کا اختیار حاصل ہے جب کے براعظم افریقہ سے 3، براعظم لاطینی امریکا سے 2 ، مغربی یورپ سے 2 ، مشرقی یورپ سے 1 اور ایشیا سے 2 اراکین لیے جاتے ہیں۔ آج کل برکینا فاسو، کوسٹاریکا، کروشیا، لیبیا، ویتنام، آسٹریا، جاپان، میکسیکو، ترکی اور یوگینڈا اس کے غیر مستقل اراکین ہیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 5 ممالک کو سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب کرلیا
Jun 10, 2018 | 02:26