کابل(اے ایف پی+ سنہوا + بی بی سی) افغانستان میں طالبان کے چیک پوسٹوں پر حملوں کے نتیجے میں 65 افغان اہلکار ہلاک اور 31زخمی ہوگئے جبکہ طالبان نے 2001ءمیں ہونیوالے امریکی قبضے کے بعد سے جاری جنگ میں 17 سال بعد پہلی مرتبہ افغان فورسز کے ساتھ عیدالفطر پر 3 روزہ جنگ بندی اعلان کردیا ہے۔ صوبہ قندوز کے ضلع قلائے زل میں طالبان جنگجوﺅں نے افغان فورسز کی چیک پوسٹوں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 19 پولیس اہلکار ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے۔ ضلع امام صاحب کے گورنر امان الدین قریشی نے بتایا 9 طالبان مارے گئے جبکہ 9 زخمی ہوئے۔ حکام کا کہنا ہے جھڑپوں اور آپریشن میں 100سے زائد طالبان مارے گئے۔ صوبہ ہرات میں ضلع زامل میں طالبان کے ایک چیک پوسٹ پر حملے سے 17 افغان فوجی ہلاک ہو گئے۔ صوبائی حکومت کے ترجمان جیلانی فہد کے مطابق حملے میں 13 اہلکار زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ قندھار میں ہونے والے حملے میں افغان فوج کے 23 اہلکارہلاک، 9 زخمی ہوئے۔ افغان طالبان کا کہناہے ان کے جنگجوﺅں نے قندوز، سرپل، ہرات اور قندھار میں حملے کئے۔ پولیس ترجمان نے ان حملوں کی تصدیق کی ہے۔ دوسری جانب ترجمان افغان طالبان کے مطابق عید الفطر کے دوران قابض غیر ملکی فوجیوں کے خلاف جنگ بندی نہیں ہو گی اور قابض فوجوں کے خلاف ہر جگہ حملے ہوتے رہیں گے۔ترجمان نے کہا اس دوران مجاہدین پر حملے کئے گئے تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ واضح رہے گزشتہ روز افغان صدر نے عیدالفطر پر طالبان کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔طالبان کی جانب سے اس قسم کی پیشکش پہلی بار سامنے آئی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے افغانستان میں اس کی فوج اور اتحادی جنگ بندی کا احترام کرینگے۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہدی نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے طالبان نے سکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کرنے کے علاوہ کچھ علاقے پر قبضہ بھی کر لیا ہے۔
طالبان