سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلی ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستان کیساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر کے تمام فریقین کیساتھ بات چیت شروع کرے تاکہ ریاست کے عوام کو دیر پا امن اور چین کی زندگی نصیب ہو۔ پارٹی کارکنوں سے خطاب میںانہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت میں روابط کے فقدان سے نہ صرف وادی کے حالات دگرگوں ہیں بلکہ سرحدیں بھی جل رہی ہیں۔ اگر ہندوستان اور پاکستان میں مذاکراتی عمل جاری رہتا تو موجودہ خراب صورتحال نہیں ہوتی اور آر پار کشمیری عتاب کے شکار نہ ہوتے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اپنے اٹانومی کی بحالی کے ایجنڈا اور پالیسی پر قائم ہے اور یہی ایک ایسا حل ہے جو سب کیلئے قابل قبول ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہندوستان واقعی جموں وکشمیر اور خطے میں دیرپا امن اور شانتی کی متمنی ہے تو نئی دلی کو دفعہ370کی مکمل بحالی، 1953سے پہلے کی پوزیشن اور دہلی اگریمنٹ کو بحال کرنا ہوگا اور ساتھ ہی جموں و کشمیر کی 9ویں اسمبلی کی طرف سے 1999میں منظور شدہ قرار اٹانومی کو قبول کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس مسئلہ کشمیر کے سیاسی حل کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی اور ہمارا یہی مؤقف ہے کہ اگر اٹانومی سے بہتر کوئی ایسا حل ہے جو یہاں کے لوگوں کے جذبات اور احساسات کی ترجمان کرتا ہے تو ہم اس قبول کرتے ہیں۔
بھارتی حکومت پاکستان سمیت مسئلہ کشمیر کے تمام فریقین سے مذاکرات شروع کرے: فاروق عبداللہ
Jun 10, 2018