بوریوالا میں تحریک انصاف کو پیراشوٹرز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا‘ نظریاتی کارکن

بورے والا(نامہ نگار)پی ٹی آئی میں ٹکٹوں کی تقسیم،بورے والا میں پارٹی کے تمام نظریاتی امیدوار نظر انداز،دیگر جماعتوں سے پارٹی میں شامل ہونے والے امیدوار نامزد،پارٹی کے نظریاتی امیدواروں نے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کر لیا،الیکشن سے پارٹی قیادت کو ثابت کریں گے کہ اُنکا فیصلہ غلط تھا،خالد چوہان،مصطفیٰ بھٹی،خالد نثار ودیگر کا اعلان،تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز پی ٹی آئی کی جانب سے پارٹی امیدواروں کے اعلان کے بعد پارٹی کیلئے کئی سالوں سے جدوجہد کرنے والے نظریاتی امیدواروں ضلعی صدر خالد محمود چوہان امیدوار این اے162،خالد نثار ڈوگر این اے162 و پی پی230،غلام مصطفیٰ بھٹی امیدوار پی پی 230،ملک فاروق احمد اعوان سٹی صدر و امیدوار صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی230نے پارٹی کی جانب سے کیے گئے فیصلے کو عمران خان کے نظریے سے متصادم قرار دیتے ہوئے اپنے ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ جو شخص پارٹی میں شامل بھی نہیں ہوا اْسے جعلی ڈگری کیس میں نااہل ہونے والے سابق ایم این اے نذیر جٹ کے کہنے پر ٹکٹ جاری کر دیا ہے جبکہ نذیر جٹ جو کہ آج تک پارٹی قیادت اور پارلیمانی بورڈ کے خلاف زبان استعمال کرتے رہے اُسے پی پی229جبکہ اُنکی بیٹی کو این اے 162کا ٹکٹ دے دیا گیا جس میں پارٹی کی خاطر قربانیاں دینے والے تمام نظریاتی ارکان کو یکسر نظر انداز کرکے پارٹی کو پیراشوٹروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے یہ فیصلہ کسی طور پر بھی پی ٹی آئی کارکنان کے جذبات اور عمران خان کے تبدیلی کے نعرہ کی ترجمانی نہیں کرتا ۔

ای پیپر دی نیشن