لاہور(سپورٹس رپورٹر) انٹر نیشنل کرکٹ کونسل نے ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کو کرپشن سے پاک رکھنے کے لئے اس مرتبہ انوکھے اقدامات کئے ہیں جس کے تحت تاریخ میں پہلی بار ٹورنامنٹ میں شریک کھلاڑیوں، ٹیموں کے آفیشلز، امپائروں، میچ ریفریز اور ٹورنامنٹ سے وابستہ دیگر افراد کو ڈیلی الاؤنس کی مد میں کیش میں ادائیگی کی بجائے ڈیبٹ کارڈ جاری کیا گیا ہے جس میں ان کے ڈیلی الاؤنس کے مساوی رقم موجود ہے، ٹورنامنٹ میں شریک کھلاڑیوں اور آفیشلز کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کیش رقم استعمال کرنے سے گریز کریں اور جہاں رقم کی ادائیگی کرنا ہو وہاں کارڈ کا استعمال کیا جائے۔کارڈ کے استعمال سے منتظمین اور آئی سی سی کے تفتیش کاروں کو یہ بھی پتہ چل سکے گا کہ کب کہاں اور کس کے ساتھ کارڈ استعمال کیا گیا ہے۔ ورلڈ کپ کے دوران ہر ٹیم کو اس کے ڈیلی الاؤنس کے مساوی کریڈٹ حد دی گئی ہے، ہر کارڈ میں چھ جولائی تک گروپ میچوں تک کریڈٹ حد دی گئی ہے اور یہ کارڈز اگست تک استعمال کیے جاسکیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے ان کارڈز کے اجراء کے بعد کھلاڑی ریسٹورنٹس اور شاپنگ کے لئے انہی کارڈز کو استعمال کررہے ہیں۔آئی سی سی نے ورلڈ کپ کو کرپشن فری بنانے کے لئے ہر ٹیم کے ساتھ اینٹی کرپشن افسر کا تقرر کیا ہے اور مقامی پولیس کی مدد سے کھلاڑیوں، آفیشلز کے ساتھ ساتھ تماشائیوں اور مشکوک لوگوں پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے، کھلاڑی کہیں بھی جانے سے پہلے اپنی ٹیم کے سیکیورٹی افسر کو بتا کر جاتے ہیں۔