اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) رواں مالی سال 2018-19 کیلئے اکنامک سروے آج پیر کو جاری کیاجائے گا ۔ اطلاعات کے مطابق آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کی مد میں 675 ارب روپے کا پی ایس ڈی پی ہو گا جبکہ 250 ارب روپے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے خرچ کیے جائیں گے۔ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5550ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے۔ نان فائلر پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ ڈالے جانے کا امکان ہے۔ اگرچہ زراعت اور صنعت کے شعبوں کی ترقی کے اہداف حاصل نہ ہو سکے تاہم بجلی اور گیس کے شعبوں میں ریکارڈ ترقی ہوئی۔ اکنامک سروے میں مالی سال کے دوران قومی معیشت کا جائزہ اور مختلف شعبوں کی کارکردگی اور کامیابیوں کو اجاگر کیا جائے گا ۔ آج پیش کئے جانے والے اکنامک سروے کے بارے میں موصولہ پیشگی اطلاعات کے مطابق حکومت تمام اہم اقتصادی اہداف کے حصول میں ناکام رہی، ترقی کی شرح 3.3 فیصد تک گرگئی۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے وفاقی بجٹ 2019-20ء کی منظوری کے لئے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس منگل کو طلب کر لیا ہے جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے اور چینی پر سیلز ٹیکس بڑھانے پر غور ہو گا، ٹیکس رقوم میں 1400 ارب روپے کے اضافہ کا ٹارگٹ دیا گیا ہے۔ قومی بجٹ 11 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ وفاقی کابینہ 6 ہزار 800 ارب روپے سے زائد کے وفاقی بجٹ کی منظوری دے گی جس میں سے 3 ہزار ارب روپے کا خسارہ متوقع ہے۔ قرضوں پر سود کی ادائیگی کیلئے 2500 ارب روپے سے زائد کی رقم مختص کرنے کی تجویز ہے۔
اقتصادی سروے آج، 6800 ارب کا وفاقی بجٹ کل پیش ہوگا
Jun 10, 2019