سرینگر (کے پی آئی ) جنوبی کشمیرمیں اتوار کو مسلسل تیسرے روز بھی پانچ کشمیری نوجوانوں کی شہادت پر ہڑتال رہی اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔اسلام آبا دمیں ہزاروں لوگو ں نے شہید اقیال کے نمازجنازہ میں شرکت کی۔ اس موقع پر علاقہ آزادی اور جیوے پاکستان کے نعروں سے گونج اٹھا، اسلام آبادـضلع میں انٹرنیٹ سروس منقطع رہی۔ تفصیلات کے مطابق جنوبی کشمیرکے اکثر علاقوں میں اتوار کو پانچ نوجوانوں کی شہادت پر مسلسل تیسرے روز بھی ہڑتال رہی۔علاقے میں تمام کاروباری ادارے اور دیگر سرگرمیاں بندرہیںجبکہ ٹریفک بھی معطل رہی۔ گزشتہ روز نوجوان اقبال کی شہادت کے فوراً بعد ڈورو اننت ناگ میں آنا ًفاناً تمام قسم کی سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئیں۔ علاوہ ازیں پانزرن پلوامہ جھڑپ کے دوران زخمی فوجی اہلکار زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا جبکہ مانسبل میں حادثاتی طور پر گولی چلنے سے اہلکار کی موت واقع ہوئی ہے۔پیرا ٹروپر کرم جیت سنگھ جھڑپ کے دوران زخمی ہوا تھا جسے بادامی باغ ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔ادھرمانسبل آرمی کیمپ میں اس وقت سنسنی پھیل گئی جب آرمی اہلکار اپنے بندوق کی صفائی کررہا تھا کہ اچانک گولی چل گئی جس کی زد میں اس کا ساتھی آگیا جس کی ہسپتال میں موت واقع ہوگئی۔ بھارتی فوج نے وادی میں اہلکاروں کو رخصتی پر جانے کے دوران اضافی احتیاطی تدابیراختیار کرنے اور سختی کے ساتھ معیاری ضابطہ عمل پر کاربندرہنے کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے تاکہ وہ مجاہدین کیلئے آسان ہدف نہ بن سکیں۔کٹھ پتلی ریاستی انتظامیہ نے اس بات کا دعوی کیا ہے کہ سرحد پر رہائش پذیر آبادی کی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے صوبہ جموں کے لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر اب تک 2500زیر زمین بنکروں کو تعمیر کیا گیا۔پنتھرس پارٹی کے سرپرست ہروفیسر بھیم سنگھ نے صدرہندسے مطالبہ کیا ہے کہ وادی کشمیر کی صورتحال پرغور کرنے کیلئے قومی یکجہتی کونسل کاہنگامی اجلاس طلب کیاجائے۔سرحدی علاقے اڑی میں سوئی گیس سلنڈر کے دھماکے میں زخمی کمسن بچہ زخموں کی تاب نہ لا کر آل انڈیا میڈیکل انسٹیٹیوٹ نئی دہلی میں دم توڑ بیٹھا۔ اس طرح دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 5 ہو گئی ہے۔ عوامی مجلس عمل کے سرکردہ رہنما ،حریت پسند شخصیت اور میرواعظ خاندان کے رکن رکین شہید مسجد مولوی مشتاق احمد کی 15ویں برسی انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی ۔ اس سلسلے میں میرواعظ منزل سرینگر میں مولوی مشتاق ، بانی تنظیم شہید ملت میرواعظ کشمیر مولوی محمد فاروق سمیت دیگر جملہ شہدا کے درجات کی بلندی کے لئے قرآن خوانی اور دعائیہ مجلس کا اہتمام کیا گیا۔