ایران نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے 2015 کے ایٹمی معاہدے سے گزشتہ سال دستبرداری اور دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کے بعد معاہدے کو بچانے میں ناکامی پراس کے یورپی فریقوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے کہا کہ ہم نے ایران کے مفادات کی ضمانت کیلئے یورپی ملکوں کی طرف سے کوئی عملی اورٹھوس اقدامات نہیں دیکھے۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہاکہ ایران ایٹمی معاہدے سے ہٹ کر کسی معاملے پر بات چیت نہیں کرے گا۔ادھرایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے تہران میں اپنے جرمن ہم منصبHeiko Maas کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کھلے ذہن کیساتھ سنجیدہ بات چیت کی تھی۔ جواد ظریف نے کہا کہ ایران معاہدے کو بچانے کیلئے یورپی فریقوں کے ساتھ تعاون کرے گا۔