در یا خان مری (نامہ نگار )در یا خان مری اور گرد نواح گاؤں چھٹو وگن کھنڈو مری جاڑی بیرکی کہنری کہکاٹ پھل چاناری گاؤں صبور مبیجو لوڑ میرانپور جوایو سیال سمت دیگر علاقوں میں ٹڈی دل نے ایک بار پھر یلغار کر دی اور لاکھوں کی تعداد میں ٹڈی دل ماکٹر نے مختلف علاقوں میں تباہی مچائی ہوئی ہے ٹڈی دل ماکٹر کے حملوں نے کھڑی فصلوں سبزیوں آم کے باغات کو شدید نقصان پہنچایا اور کھڑی فصلیں چٹ کر دی سبزہ اجاڑ دیا اور پھل دار درختوں کا صفایا کر ڈالا جس کی وجہ سے زمیندار کسانوں ہاریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی محنت کش کسانوں نے سر پکڑ لیئے مقامی آبادگاروں کا کہنا ہے حکومت نے کسانوں کو ٹڈی دل کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے انتظامیہ نے بھی کورونا وائرس مرض کی وجہ سے ٹڈی دل کوبالکل نظر انداز کرکے کسانوں، زمینداروں کو ٹڈی دل کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے، ٹڈیوں کے جھنڈ سے مقابلے کیلئے کسان اور ان کے بچے شدید گرمی اور سخت دھوپ میں مقامی سطح پر فائرنگ، ڈھول، تھالیاں بجا کر انہیں بھاگنے کی کوششیں کررہے ہیں. مگر ٹڈی دل ماکٹر کالے سیاہ بادلوں کی طرح آسمان پر چھائی رہی مقامی کسان، زمیندار صوبائی اور وفاقی حکومت سے امداد کے منتظر ہیں اور انہوں نے خصوصاً ڈپٹی کمشنر نوشہروفیروز اورحکومت سندھ سے اسپرے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔