لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے سزائے موت کے 2 قیدی بری کر دیئے۔ عدالت کا جعلی گواہوں کی بنیاد پر قیدیوں کو بری کرنے کا حکم جسٹس سردار نعیم اور جسٹس شہرام سرور چودھری نے فیصلہ سنایا۔ سزائے موت کے قیدی مطلوب احمد اور محمد رشید کی طرف سے چودھری عثمان نسیم ایڈووکیٹ نے پیش ہو کر عدالت کو اپنے دلائل میں کہا کہ ٹرائل کورٹ قصور نے میرٹ سے ہٹ کر مجرموں کو موت کی سزا سنائی جو گواہ پیش کئے گئے، ان کی موقع پر موجودگی ثابت نہیں ہوئی قیدیوں کی مقتولین طارق اور شازیہ بی بی کے ساتھ دیرینہ دشمنی ہے قانون کے مطابق گواہوں کی موجودگی ثابت نہ ہو تو مجرموں کو بری کیا جاتا ہے۔فاضل عدالت نے مجرموں کے وکیل کے دلائل کی روشنی میں دونوں مجرموں کو سزائے موت سے بری کر دیا۔
لاہور ہائی کورٹ سے جعلی گواہوں کی بنیاد پر سزائے موت کے 2قیدی بری
Jun 10, 2020