سارک چیمبر آف کامرس کی صدارت کیلئے افتخا رعلی ملک متفقہ امیدوار نامزد

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)صدرفیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میاں انجم نثار ،سابق صدرایف پی سی سی آئی افتخار علی ملک نے اتفاق رائے سے سائوتھ ایشین ایسویش فار ریجنل کوآپریشن ( سارک چیمبر آف کامرس) کیلئے متفقہ طور پرافتخا رعلی ملک کو صدر حاجی غلا م علی کو نائب صدر جبکہ ولی محمد ، مسز شاہین ندیم، خواجہ شہازیب اکرم ، زبیر احمد ملک، حمید اختر چڈھا، حاجی نسیم الرحمان، عامر عطا ء باجوہ اور ڈاکٹر شہلا اکرم ایگزیکٹو کمیٹی ممبران او ر قیصر خان داودزئی، محمد شعیب خان، مریم صبا سمیت دس جنرل اسمبلی ممبران کو متفقہ طور پرنامز دکر دیا ۔ اس سلسلہ میں سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایات کی روشنی میں ناموں کی نامزدگی کر کے سپریم کورٹ کے بنیچ جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس سید مظہر علی اکبر نقوی نے کیس سماعت کی۔ ایف پی سی سی آئی کی جانب سے ممتاز قانون دان ، سابق وفاقی وزیر قانون سید افتخار حسین گیلانی ، مریم صبا چودھری کی جانب سے سپریم کورٹ بار کے صدر سید قلب حسن جبکہ دارو خان اچگزئی کی جانب سے محمدعامر نواز ایڈوکیٹ پیش ہوے۔ کورٹ میں کمیٹی کی جانب سے پیش ہونے والی متفقہ رپورٹ سے اتفاق کیا پر، فریقین کے وکلاء نے رپورٹ پر اطمینان کیا۔دوران سماعت دارو خان اچگزئی نے نہ صرف اپنی پیٹشن واپس لی بلکہ سپریم کورٹ بنیچ اور وکلاء کی موجودگی میں حاجی غلام علی کو نائب صدر سارک سی سی آئی نامزدہونے پر مبارک باد پیش کی۔ اس موقع پر جسٹس عمر عطاء بندیا ل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی ترقی اور پرچم کی سربلندی کیلئے بزنس کمیونٹی کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے ۔سارک چیمبر کیلئے پیش کی جانے والے ناموں سے اتفاق کرنے پر داروخان اچکزئی کے اقدام کو احسن قرار دیا۔سپریم کورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے حاجی غلام علی نے کہاکہ متفقہ فیصلے کے مطابق نائب صدر منتخب ہو نے پر میں افتخار علی ملک ، میاں انجم نثار ، تما م بزنس کمیونٹی، اراکین اور داروخان کا شکر گزار ہوں کہ انہوںنے مجھ پر بھرپور اعتماد اور سپورٹ کیا۔ انہوںنے کہاکہ میںکوشش کر وں گا کہ ملک اوربزنس کمیونٹی کی سارک کے پلیٹ فارم سے خدمات سرانجام دوں اور جلدبزنس کمیٹی کے سینئر لیڈران ، ممبران کی مشاورت سے آئنیدہ سارک چیمبر کیلئے لائحہ عمل تشکیل دیں گے ۔ حاجی غلام علی نے کہاکہ سارک ممالک کے درمیان پائے جانے والی دوریاں ، درآمدات ، برآمدات میں حائل روکاٹیں دور کرنے کی کوشش کی جائے گی اورتجارت کے حجم کو بڑھانا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہو گا ۔سارک کے دیگر ممالک کے فیڈریشن سے مل کر مزید ناصرف تعلقات کو بہتر کریے گے بلکہ درآمدات اور برآمدات کو بڑھانے کی کوشش کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن