کراچی (کامرس رپورٹر) چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی اے ائر مارشل ارشد ملک نے ایئر لائن کے آفیشل فیس بک پیج پر صارفین اور عوام کے سوالات کے جوابات دیئے۔ صارفین کی جانب سے زیادہ تر سوالات پی آئی اے کی سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور کینیڈا کی پروازوں کی بحالی کے متعلق تھے۔ انہوں نے بتایا کہ خلیجی ممالک اور سعودی عرب کے لئے پروازوں کی عارضی بندش ان ممالک کی جانب سے کرونا کی صورتحال کے باعث عائد کی گئی ہے۔ برطانیہ کی پروازوں کی بندش کے بارے میں انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت یورپی یونین کے قوانین پر عمل پیرا ہے اور برطانوی حکام کے ساتھ پروازوں کی بحالی کے لئے وہ مسلسل رابطہ رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے یوپی یونین سیفٹی ایجنسی EASA کی جانب سے 2023 تک سیفٹی امور کے متعلق سرٹیفکیٹ کی حامل ہے۔تاہم موجودہ پابندیاں پی آئی اے کی وجہ سے نہیں بلکہ پاکستان سول ایوی ایشن کا آڈٹ نہ ہونے کی وجہ سے عائد ہیں۔سی ای او پی آئی اے نے کہا کہ حکومت پاکستان کی ہدایات پر پی آئی اے کا نیا بزنس پلان خالصتاًکمرشل بنیادوں پر ایاٹا کے ماہرین مرتب کر رہے ہیں جو تین ماہ میں مکمل ہو جائے گا۔ پی آئی اے فضائی بیڑے میں مسافروں کی درمیانی گنجائش والے طیارے شامل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جبکہ کئی سال پہلے مہنگی لیز پر حاصل کئے اے ٹی آر72 لیزنگ کمپنی کو واپس کرنے پر لائحہ عمل مرتب کر رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے بتدریج اپنے پرانے طیارے جدید طیاروں کے ساتھ تبدیل کرنے جارہی ہے جس سے دوران پرواز انٹرٹینمنٹ سسٹم کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ پی آئی اے کے تمام شعبہ جات میں ترقیاں خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر کی جارہی ہیں۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کے تحت پی آئی اے میں نئی ملازمتوں پر پابندی عائدہے۔رضاکارانہ ریٹائرمنٹ سکیم مکمل مالی پیکج کے ساتھ متعارف کرائی گئی جس سے استفادہ کرنے والوں نے بہتر پیکج کے حصول کے بعد اپنی مرضی اور منشا سے بعداز ریٹائرمنٹ مراعات کے متعلق اسٹامپ پیپر پر تحریری طور پر دستبرداری پر رضامندی ظاہر کی۔ پی آئی اے ٹریننگ سینٹر میں معیار کو مزید بہتر بنایا جارہا ہے جبکہ پی آئی اے فلائنگ اکیڈمی کو ائر کرافٹ نہ ہونے اور معاشی طور پر قابل عمل نہ ہونے کی وجہ سے بند کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے واحد پاکستانی ائر لائن ہے جو پاکستان کے دوردراز کے رہنے والوں کو بڑے شہروں اور دنیا سے غیر منافع بخش فضائی آپریشن کے ذریعے منسلک کئے ہوئے ہے۔ سی ای او پی آئی اے نے کہا کہ وہ مستقل بنیادوں پر صارفین سے رابطہ رکھیں گے تا کہ ان کے ذہنوں میں موجود سوالات کے جوابات سے افواہوں اور ابہام کو دور کیا جا سکے اور ائر لائن کی جانب سے مسافروں کو بہتر سفری سہولیات کی فراہمی کے لئے کے گئے اقدامات سے آگاہ کیا جا سکے۔