اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کینیڈین ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ وزیر خارجہ اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رحجان کے تدارک سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستانی نژاد خاندان کے 4 افراد کے قتل کے واقعہ پر بہت افسوس ہے۔ متاثرہ خاندان کو محض مسلمان ہونے کی بناء پر نشانہ بنایا۔ یہ اسلاموفوبیا کی واضح مثال ہے۔ انہوں نے کہا کینیڈا سمیت مغربی ممالک میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رحجان پر گہری تشویش ہے۔ عالمی برادری کو اس کے تدارک کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ کینیڈین وزیراعظم جسٹس ٹروڈو کے ردعمل کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ کینیڈا کے وزیر خارجہ نے کہا کہ کینیڈین حکومت اور عوام اس المناک واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ دریں اثناء وزیر خارجہ اقوام متحدہ کے تعاون سے پاکستانی ہیومن رسپانس پلان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہیومینیٹیرین رسپانس پلان (ایچ آر پی) عالمی کو بروئے کار لا کر کسی بھی انسانی المیے سے نمٹنے کیلئے بہتر وسائل اور انتظامات کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ اس پلان سے دیرپا اور پائیدار ترقی کے ایجنڈے 2030 کے اہداف کے حصول میں معاونت بھی ملے گی۔ موجودہ حکومت ہر طرح کے حالات میں بلاامتیاز ملک میں تمام شہریوں کو صحت سمیت بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے پوری طرح پرعزم ہے۔
کینیڈین وزیر خارجہ کو فون‘ اسلاموفوبیا کے بڑھتے رحجان پر تشویش: شاہ محمود
Jun 10, 2021