لاہور (سٹی رپورٹر) پنجاب حکومت نے لازمی ویکسینیشن کے سلسلہ میں پابندیوں سے متعلق تجاویز تیارکر لیں۔ تجاویز صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشدکی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں کرونا کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطح کا اجلاس کے دوران پیش کی گئیں۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری پنجاب، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، ڈی جی پی آر، محکمہ صحت کے سیکرٹریز اور اعلیٰ سول و عسکری قیادت نے شرکت کی۔ ویکسینیشن نہ کروانے والے افراد کا شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس، پارکس اور سرکاری دفاتر میں داخلہ بند کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا۔ ویکسینیشن نہ کروانے والے افرادکا موبائل سم کارڈ بلاک کرنے کی تجویز بھی زیرغور آئی۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کی صحت اور زندگیوں کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔کورونا۔وبائ سے چھٹکارہ ویکسینیشن کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ کرونا پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ این سی اوسی کی گائیڈلانزکے مطابق صوبہ بھر میں ویکیسنیشن کے ہدف کو ہر صورت پوراکیاجائے گا۔ آبادی کے لحاظ سے ہر ضلع کیلئے روزانہ ویکسینیشن کا ہدف مقررکر دیا گیا ہے۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے اس موقع پر کہا کہ ویکسینیشن کے اہداف کے حوالہ سے کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے راوی روڈ یو سی 48 اور بند روڈ یو سی71 پر موبائل ویکسین یونٹ کا افتتاح کیا۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے چیئرمین یوسی71 جہانگیرخان کو خود کرونا ویکسین لگائی۔ اس موقع پر چیئرمین یوسی48 چوہدری عبدالغفورپپو،میاں ندیم،رانا نسیم،عتیق الرحمن چوہدری،شیخ زاہدمختار،پراجیکٹ ڈائریکٹر پی ایم یو ودیگرافسران بھی موجود تھے۔ دونوں موبائل ویکسین یونٹس میں ابھی تک 200سے زائد شہری کرونا ویکسین لگوا چکے ہیں۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ موبائل ویکسین یونٹس کا دائرہ کارجلدصوبہ بھر کی سطح پر وسیع کردیاجائے گا۔ موبائل ویکسین یونٹس میں ویکسین لگوانے والے تمام افرادکا ڈیٹاآن لائن فیڈ کیاجائے گا۔