اسلام آباد / لاہور/ ننکانہ صاحب/ صفدر آباد/ شیخوپورہ/ واربرٹن (خصوصی نامہ نگار+ نمائندگان+ نوائے وقت رپورٹ) ملک میں بجلی کا شارٹ فال پانچ ہزار میگا واٹ تک پہنچ گیا۔ بجلی طلب اور رسد میں اس فرق کے باعث لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھ گیا۔ وزارت توانائی نے بجلی کی پیداوار کے اضافے تک صارفین سے بجلی کے استعمال میں اعتدال برتنے کی اپیل کردی۔ بجلی کی مجموعی پیداوار19 ہزار میگاواٹ اورطلب 24 ہزار میگاواٹ ہے۔ ملک بھر میں بجلی کا بحران سنگین صورتحال اختیار کرگیا ہے، اور مجموعی شارٹ فال 5000 میگا واٹ تک پہنچ چکا ہے، اور متعدد علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے اور عوام سراپا احتجاج ہیں، تاہم وزارت توانائی دعوے کررہی ہے کہ شارٹ فال 1500 میگا واٹ ہے اور لوڈشیڈنگ بھی کم ہورہی ہے۔ پاور ڈویژن ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت بجلی کی مجموعی پیداوار 19 ہزار میگاواٹ اور طلب 24 ہزار میگاواٹ ہے، اور ملک بھر میں 8 گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کا سسٹم اوورلوڈڈ ہے، 80 فیصد ٹرانسفارمر اوورلوڈڈ ہیں، طلب بڑھنے کے باعث فیڈرزٹرپ کررہے ہیں۔ دوسری جانب ترجمان وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ کم پانی کے اخراج کی وجہ سے تربیلا اور منگلا سے اس وقت 3300 میگاواٹ کی کم بجلی پیدا ہو رہی ہے، ملک کی کل بجلی کی ڈیمانڈ 24100 میگاواٹ جب کہ سسٹم میں موجود پیداوار 22600 میگاواٹ ہے، تقسیم کار کمپنیوں کو نظام بہتر بنانے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ بجلی کی پیداوار آنے والے دنوں میں بڑھ جائے گی، بجلی صارفین سے عارضی طور پر لوڈ منیجمنٹ پرمعذرت خواہ ہیں، اور گزارش کرتے ہیں بجلی استعمال میں اعتدال اپنائیں۔ مزید براں نیپرا نے بھی نے ملک بھر میں غیر اعلانیہ لوڈشیدنگ کا نوٹس لیتے ہوئے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے وضاحت طلب کر لی ہے اور تمام سی ای اوز کو جمعہ کو طلب کر لیا ہے۔ اسلام آباد میں ملپور بارہ کہو میں بجلی نہ ہونے سے گورنمنٹ فیڈرل سکول میں 25 بچے بے ہوش ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق شدید گرمی میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کو ناک سے خون آنا شروع ہو گیا تھا جس پر بچوں کے سر پر پانی ڈال کر ناک سے بہتے خون کو روکنے کی کوشش کی گئی۔ سکول میں بچوں کی تعداد 200 ہے اور بجلی نہ ہونے پر بچوں کو چھٹی دیدی گئی۔ ننکانہ صاحب‘ ٹوبہ ٹیک سنگھ اور وزیر آباد میں شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ کے باعث مختلف تعلیمی اداروں میں متعدد طلباء بے ہوش ہو گئے جبکہ صفدر آباد‘ کسووال‘ حویلی لکھا اور ڈی جی خان میں 18 گھنٹے تک طویل لوڈشیڈنگ ریکارڈ کی گئی۔ لوڈشیڈنگ کیخلاف عوام سراپا احتجاج بن گئے۔ بصیر پور میں گیس کی بھی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ لاہور میں بھی گھنٹوں لوڈشیڈنگ نے شہریوں کو اذیت میں مبتلا کر دیا۔ لاہور میں شدید گرمی‘ درجہ حرارت 44.1 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ آج بھی لاہور میں شدید گرمی کا امکان ہے۔ گرمی کی شدت میں اضافہ سے بجلی کی طلب بڑھ گئی۔ لیسکو ریجن میں بجلی کی طلب 4600 میگاواٹ سے تجاوز کر گئی۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ این پی سی سی کی جانب سے لیسکو کو 4150 میگاواٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ لیسکو کو 450 میگاواٹ شارٹ فال کا سامنا ہے۔ تکنیکی خرابیوں کے باعث شہری گھنٹوں بجلی سے محروم ہیں۔ فتح گڑھ گرڈ سٹیشن میں فنی خرابی کے باعث متعدد علاقے بجلی سے محروم ہیں۔ ہائی لاسز فیڈرز پر شیڈول کے مطابق 5 سے 6 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ لیسکو چیف کے مطابق ہائی لاسز فیڈرز پر شیڈول کے مطابق لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ کسووال میں 90 موڑ اور گردو نواح میں گرمی کی شدت میں اضافہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کا جینا دوبھر کر دیا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ کے باعث نہ کاروبار کا کوئی حال ہے اور نہ رات کو سکون ہے۔ حویلی لکھا میں زبانی احکامات پر 18 گھنٹے کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ہونے لگی۔ گرمی کی شدت اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام کی چیخیں نکلوا دیں۔ جس پر شہریوں نے احتجاج بھی کیا۔ وزیر آباد سے نامہ نگار کے مطابق گرمی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی غیر اعلانیہ بجلی وسوئی گیس کی لوڈ شیڈنگ، بچے ،بوڑھے ،خواتین گرمی سے نڈھال ،خواتین کو خانہ داری میں بھی مشکلات کا سامنا ،عوام حکومت کو بد دعائیں دینے لگے۔ وزیر آباد وگردونواح میں بجلی کی غیر اعلانیہ بندش سے عوام الناس پریشان مریض، بچے بوڑھے، عورتیں شدید گرمی کے باعث نڈھال ہوگئے۔ پانچ پانچ گھنٹے بجلی غائب رات کو بجلی کی بندش کے باعث عوام پریشان ہوگئے۔ نیند پوری نہ ہوسکنے سے لوگ ڈپریشن کا شکار ہوگئے۔ پانی بھی نایاب ہوگیا اور سوئی گیس کی بندش سے خواتین کو امور خانہ میں بھی پریشان ہوگئیں۔ سیاسی وسماجی حلقوں نے ارباب اختیار سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔ بصیر پور میں بجلی کی 18 گھنٹے اور گیس کی رات بھر لوڈشیڈنگ شہریوں کیلئے عذاب بن گئی۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ اور گردو نواح میں بجلی کی غیراعلانیہ طویل بندش‘ سخت گرمی میں پنکھے نہ چلنے اور پینے کے پانی کا بندوبست نہ ہونے کے باعث سرکاری و پرائیویٹ سکولز میں متعدد کمسن طلبہ نڈھال اور بے ہوش ہو گئے۔ وزیر آباد میں گرمی کی شدت کے باعث سکولوں میں بچے نڈھال ہونے لگے‘ گورنمنٹ جونیئر ماڈل سکول میں 2 بچوں کی حالت غیر ہو گئی‘ بچوں کے ناک سے خون بہنے لگا‘ جس پر اساتذہ نے ان کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کی۔ صفدر آباد میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ پر شہریوں کا شدید احتجاج‘ 8 سے 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شہری نڈھال ہونا شروع ہو گئے۔ شہر بھر میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری‘ کاروبار زندگی بری طرح مفلوج ہو کر رہ گئی۔ مختلف تعلیمی اداروں میں بچوں کے بے ہوش ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں۔ فورٹ منرو میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف علاقہ مکینوں اور تاجروں نے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے کوئٹہ جانیوالی شاہراہ کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا۔ مظاہرین کے مطابق لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 سے 15 گھنٹے ہے۔ گجرات، جڑانوالہ، چناب نگر اور چک امرو میں بھی قیامت خیر لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کئے رکھا۔ وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران بجلی اوسطاً شارٹ فال ایک ہزار میگا واٹ رہا شارٹ فال بڑے پن بجلی پاور پلانٹ کی بحالی اور کچھ تھرمل پاور پلانٹس کی بندش کے باعث آیا تربیلا سے 3000 میگا واٹ بجلی آئندہ 4 سے 6 روز میں واپس نیشنل گرڈ میں آ جائے گی سسٹم میں گزشتہ رات تک متبادل ذرائع سے 1100 میگا واٹ بجلی شامل کرنے کی کوشش جاری ہے ۔ بچیانہ میں بھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ شروع۔ آدھے گھنٹے کے بعد ایک گھنٹہ بجلی بند رہنا معمول بن گیا۔ شیخوپورہ سے ہمارے نمائندہ خصوصی کے مطابق شہر اور گردونواح میں بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے شدید گرمی سے نڈھال لوگ بازاروڈ میں بیہوش بھی ہو رہے ہے۔ واربرٹن میں شدید گر می اور حبس سے دو افراد دم توڑ گئے، جبکہ طالبہ سمیت دو افراد بیہوش ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ واربرٹن میں کڑکتی دھوپ اور حبس سے محلہ عید گاہ کے رہائشی لیاقت علی ڈھڈی کی بیوی بیہوش ہو گئی جو کہ طبی امداد ملنے سے قبل دم توڑ گئی، جبکہ اقصیٰ کالونی کے رہائشی حکیم ٖغضنفر علی کا چھ سالہ بچہ گرمی کی شدت بر داشت نہ کر سکا اور ڈی ایچ کیو ننکانہ صاحب جاتے ہوئے ایمبولینس میں دم توڑ گیا۔ علاوہ ازیں گورنمنٹ گرلز اور بوائز پرائمری اور ایلمینٹری سکولوں میں شدید گرمی اور حبس بجلی کی بار بار بندش سے معصوم بچے نڈھال ہو گئے، جس پر والدین نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر پرائمری سکولو ں میں تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنا ہے تو تدریسی اوقات میں کمی کر کے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بند کیا جائے۔ شور کوٹ چھاؤنی اور گردونواح شہری و دیہی علاقوں میں بجلی کی بدترین غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ جاری‘ رات کے اوقات میں مسلسل 6 گھنٹے لوڈ شیڈنگ سے گرمی سے ستائے شہری بلبلا اٹھے۔