مکرمی! اکثر اوقات اخبارات کے صفحات پڑھیں یا ٹی وی کی سکرین دیکھیں تو وہاں ہماری نظر سے مخفف الفاظ گزرتے ہیں جن کو پڑھتے ہوئے تحریر کا مدعا تو سمجھ میں آ جاتا ہے لیکن وہ کن لفظوں کا مجموعہ ہیں ان کی اصلیت سے ہم کماحقہ واقف نہیں ہوتے۔ پڑھتے ہوئے عام طور پر ہم اس کو نظرانداز کرتے ہوئے اگلا جملہ شروع کردیتے ہیں کیونکہ الفاظ کی گہرائی میں جانا ہماری عادت نہیں۔ ایسے چند الفاظ ذیل میں درج ہیں:
این آر او: نیشنل ریکونسلی ایشن آرڈیننس
آئی ایس پی آر: انٹر سروسز پبلک ریلشنز
این سی او سی: نیشنل کمانڈ آپریشن سنٹر
ایس او پی: سٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر
سی ٹی ڈی: کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ
یہ فہرست خاصی لمبی ہے جس کی تفصیل کی یہاں گنجائش نہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اخبارات اور ٹیلی ویژن چینل مخفف الفاظ استعمال کرتے ہوئے ایک بار ان الفاظ کا مجموعہ بھی ضرور لکھا کریں تاکہ قارئین اس سے استفادہ کرسکیں۔امید ہے کہ اس عمل سے قارئین پر مطالب و معانی کے نئے دریچے کھلیں گے اور ان میں تحریر کی گہرائی کا ذوق پیدا ہوگا۔
(محمد سلیم چغتائی، لاہور کینٹ)