لاہور (کامرس رپورٹر) رواں مالی سال کے اقتصادی سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ مراعات یافتہ سیکٹرز کو 443 ارب روپے سے زیادہ کی ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے جس سے رواں مالی سال ٹیکس رعایتوں سے قومی خزانے کو مجموعی طور پر ایک ہزار 757 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ رواں مال سال کے دوران حکومت نے مختلف صنعتوں، سیکٹرز اور درآمد کندگان کو انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی میں مجموعی طور پر 1 ہزار 757 ارب روپے کی چھوٹ دی جو ملکی تاریخ کا ایک نیا ریکارڈ بھی ہے۔ اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال سیلز ٹیکس کی مد میں مجموعی طور پر 1 ہزار 14 ارب 48 کروڑ روپے کی چھوٹ دی گئی جو گزشتہ سال سے 75 فیصد زیادہ ہے۔کسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ کا حجم 342 ارب 89 کروڑ روپے رہا جو گزشتہ مالی سال سے 19 فیصد زیادہ ہے۔ جبکہ انکم ٹیکس میں دی جانے والی رعایتوں کا مجموعی حجم 399 ارب 66 کروڑ روپے رہا۔ واضح رہے کہ ایف بی آر نے گزشتہ مالی سال کے دوران مختلف سیکٹرز کو ٹیکسوں میں 1 ہزار 314 ارب روپے کی چھوٹ دی تھی۔ ایف بی آر نے پی ٹی آئی حکومت کے دور میں انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ کے ذریعے مخصوص سیکٹرز، صنعتوں اور درآمد کندگان کو مجموعی طور پر 5 ہزار 193 ارب روپے کا فائدہ پہنچایا۔