اسلام آباد (عترت جعفری) ملک نے مالی سال کے دوران انکم ٹیکس ،سیلز ٹیکس اور کسٹمز کی مدات میں 1757ارب روپے کی مراعات دیں ،انکم ٹیکس کی مد میں399ارب روے کی مراعات دی گئیں جو الاونس کی مد میں 10ارب روپے اور مختلف شقعوں کے نفاذ میں رعایت دینے کے باعث61ارب روپے سے محروم ہونا پرا ،سیلز ٹیکس کی مد میں 1014ارب روپے کی مراعات دینے سے ریونیو کا نقصان ہوا ،کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں342ارب روپے کی رعایا ت فراہم کی گئیں ،مالی سال2021میں 1341ارب روپے کی رعایات دی گئیں تھیں۔مختلف ممالک کیساتھ ایف ٹی اے اور پی ٹی اے معاہدات ہیں ان کے تحت جو درامدات کی گئیں، ان پر 46روپے ٹیکس کی چھوٹ دی گئی ،ملک کی برامدات میں اضافہ کے لئے جو ٹیکس کی رعائت دی گئی اس کی لاگت51ارب روپے آئی ہے ،ملک کے اندر تیل کی درآمد کا بل95فی صد بڑھا ہے ،یہ8ارب ڈالر سے بڑھ کر 17ارب ڈالر پر پہنچ گیا ،ملک مین بجلی کی سب سے زیادہ مقدار تھرمل سے آ رہی ہے جو 74ہزار862جی ایچ ڈبلیو ہے ،پانی سے 29ہزار 181جی ایچ ڈبلیو بجلی آئی جو گذشتہ سال کے مقابلہ میں کم ہے ،گذشتہ سال پانی سے 31730جی ڈبلیو ایچ بجلی پیدا ہوئی ،انرجی مکس مین تھرمل اور پانی دونوں سے حاصل ہونے والی بجلی کا شئیر کم ہوا ہے جبکہ ایٹمی بجلی کا شئیر بڑھ گیا ہے ملک کے اندر41ہزار557میگا واٹ بجلی پید کرنے کی صلاھیت ہے،پاور سیکتر سب سے ذیادہ گیس استعمال کر رہا ہے جو ایک ہزار115ایم ایم سی اید ڈی فی یوم ہے ،،ڈومسٹک استعمال908ایم ایم سی ایف ڈی ہے ۔