اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے پی ایس او کے ملزمان کی ضمانت منسوخی کی نیب اپیل مستردکردی ۔ملزمان محمد قیصر جمال ، کامران افتخار لاڑی،صابر حسین ، ڈاکٹر نذیر احمد زیدی ، ذولفقار علی جعفری اور اختر ضمیر پر قومی خزانے کو 600 ارب کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ عدالت عظمی میں معاملہ کی سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نیکی۔دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دئیے کہ بورڈ کی منظوری کے بغیر رعایتی قیمت پر پیٹرول فروخت کرنے کا معاہدہ کیا گیا،جسٹس عائشہ ملک نے اس موقع پرنیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ نے 600 ارب روپے کے نقصان کا تعین کیسے کیا،جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کسی بھی ملزم پر ناجائز فائدے یا آمدن سے زائد اثاثہ جات کا الزام نہیں،چیف جسٹس نے اس موقع پر ریمارکس دئیے کہ غیر قانونی استفادہ یا بدعنوانی ثابت کیے بغیر زبانی الزام لگانا معنی نہیں رکھتا،دیکھنا ہو گا کیا بعد میں پی ایس او بورڈ نے معاہدے کو منسوخ کیا۔بعد ازاں عدالت عظمی نے ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے نیب کی طرف سے ملزمان کی ضمانت منسوخی بابت دائر اپیل مسترد قرار دیتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا ہے۔
چیف جسٹس