اسلام آباد:آئی جی اسلام آباد نے پی ٹی آئی دھرنے سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروادی ہے۔ جمع کروائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ کو 23 مئی کو سرینگر ہائی وی پر احتجاج کی درخواست دی تھی، جس پر انتظامیہ نے سپریم کورٹ کے فیصلہ پر من و عمل کیا اور پولیس، رینجرز اور ایف سی کو مظاہرین کے خلاف ایکشن سے روکا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی رہنماء عمران اسماعیل، سیف نیازی، زرتاج گل اور دیگر کی قیادت میں 2 ہزار مظاہرین ریڈ زون کی رکاوٹیں ہٹانے کی متعدد کوششیں کرتے ریڈ زون میں داخل ہوئے، جنہیں منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا۔رپورٹ میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ مظاہرین کی جانب سے پتھرائو کے باعث 23 سیکورٹی اہلکار زخمی ہوئے تاہم اسکے باوجود طاقت کے استعمال سے پر حد تک گریز کیا اور خدشات بڑھنے پر آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو طلب کیا گیاآئی جی کی طرف سے عدالت میں جمع کروائی گئی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مظاہرین نے پولیس اور رینجرز پر پتھرائو بھی کیا جبکہ پولیس اہلکاروں پر گاڑیاں چڑھائی گئیں اور کنٹینرز ہٹانے کے لیے بھاری مشینری کا استعمال بھی کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین کو جی نائین اور ایچ نائین کے درمیان واقع جلسہ گاہ پہنچنے کے لیے کوئی رکاوٹ نہ تھی، اسکے باوجود مظاہرین میں سے کوئی بھی مختص کردہ جلسہ گاہ نہ پہنچا۔ پولیس نے 77 لوگوں کو 19 مختلف مقدمات میں گرفتار کیا۔