لاہور شیخوپورہ (خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگاران) تحریک لبیک پاکستان کا ملک کے اندر حالیہ گستاخیوں، بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری، لاقانونیت اور پی ڈی ایم حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچانے کے خلاف حافظ سعد حسین رضوی کی قیادت میں کراچی سے شروع ہونے والا پاکستان بچاو¿ مارچ کے آخری مرحلے کا بھی لاہور جامع مسجد رحمتہ للعالمین سے آغاز ہوگیا۔ حافظ سعد رضوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان کی عوام جن مشکلات سے گزر رہی ہے ان مشکلات کو ختم کرنے کے لئے ٹی ایل پی کا مارچ اسلام آباد کے لئے روانہ ہوا ہے،ٹی ایل پی کا اولین مقصد ناموسِ رسالت کا دفاع کرنا اور ختمِ نبوت پر پہرہ دینا ہے، ٹی ایل پی کا منشور اسلام، پاکستان اور عوام ہے،100 کے قریب لوگو ں کو جمع کرکے پاکستان کو ایک اور تجربے کی بھینٹ چڑھایا جارہا ہے، اس کا خمیازہ قوم کو ہی بھگتنا پڑے گا، حافظ سعد رضوی کا کہنا تھا کہ ملک سے جابرانہ، سر دارانہ، جاگیر دارانہ اور ظالمانہ نظام کاخاتمہ ہونا چاہیے،حکومتی بجٹ کے بعد وائٹ پیپر جاری کرینگے،76 سالوں سے ملک میں انگریز کا دیا نظام چل رہا ہے،انگریز کے دیے ہوئے نظام کو بدلنے کی ضرورت ہے،پاکستان کی قومی زبان اردو کو سرکاری طور پر نافذ کیا جائے،اردو کو نظام کا حصہ بنایا جائے،ہمیں ہر ادارے کو بہتر کرنے اور ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے،گستاخان رسول کے لئے اور پاکستان کے غداروں کے خلاف ہمارا لہجہ پہلے بھی گرم تھا آئندہ بھی گرم رہے گا،ملکِ خدادِ پاکستان میں سے 295C کے قانون کوکبھی ختم نہیں کیا جاسکتا،یہ آئین اور قانون کا حصہ ہے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت قوم کی بیٹی عافیہ کو واپس لانے کے لئے عملی اقدامات کرے ”پاکستان بچاﺅ مارچ“ شیخوپورہ کے علاقہ کوٹ عبدالمالک پہنچ گیا جہاںپر ضلع شیخوپورہ کے قومی ،صوبائی حلقوں کے امیدواروں ،پارٹی عہدیداروں اور کارکنان کی بڑی تعداد نے دوساکو چوک (پھولوں والی منڈی) میں استقبال کیا جبکہ شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والے کارکن حافظ فرقان احمد نے ”پاکستان بچاﺅ مارچ“ کے شرکاءکو ذاتی حیثیت میں کھانے اور آج صبح کیلئے ناشتے کا اہتمام کیا ضلعی امیر حافظ شاہد محمود گجر، اور ضلعی کوآرڈی نیٹر بلال احمد رضوی نے حافظ فرقان احمد کے ہمراہ مرکزی امیر تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد حسین رضوی کا استقبال کیا انہیں پھولوں کی مالائیں پہنائیں حافظ سعید رضوی نے کہا کہ قومی زبان اردو کو سرکاری طور پر نافذ کیا جائے سعد حسین رضوی قافالہ سمیت کوٹ عبدالمالک جبکہ آج مریدکے میں قیام کرینگے ۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کرپشن کا ناسور دیمک کی طرح ملک کو کھا رہا ہے اور معاشی تباہی کی اصل وجہ ہے۔موجودہ اور ماضی کی حکومتیں جماعت اسلامی پاناما لیکس میں ملوث 436افراد کا بے لاگ احتساب چاہتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے سپریم کورٹ میںپاناما لیکس کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میاں محمد اسلم، نصر اللہ رندھاوا اور کاشف چودھری بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا آئندہ برس پاکستان کو سودی قرضوں کی مد میں 7303ارب روپے ادا کرنا ہوں گے جو کہ 14.46ٹریلین کے مجموعی بجٹ کا 55فیصد اور گزشتہ مالی سال کے سودی قرضوں میں 85فیصد اضافہ ہے ، وزیرخزانہ نے وعدہ خلافی کرتے ہوئے سودی بجٹ دیا۔منصورہ سے جاری بیان میں بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت کا200 9 ارب کا ٹیکس ریونیو حاصل کرنے کا دعویٰ سراسر ہوائی ہے، ایف بی آر ٹیکس میں گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں 23فیصد اضافہ ہوا ہے۔جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ آمدن پر ٹیکس لگایا جائے اور زکوٰة اور عشر کا نظام متعارف کروایا جائے۔ عوام حکمرانوں پر اعتبار نہیں کرتے ، انہیں خوف ہے کہ ان کا پیسہ کرپشن کی نذرہوجائے گا۔ تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے کہا کہ وفاقی بجٹ 24-2023 میں تجویز کردہ تمام اہداف مصنوعی ہیں اور پچھلے سال کی طرح حقیقت پر مبنی ہیں ٹویٹر پر کہا معاشی ترقی ٹیکس کلیکشن مہنگائی کی شرح درآمدات اور ترسیلات زر کے ہدف میں صرف بجٹ بیلنس کرنے کیلئے لکھے گئے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں وزیر خزانہ نے ملک میں مہنگائی کم کرنے یا ڈبوتی معیشت کو بچانے کا کوئی منصوبہ نہیں دیا حماد اظہر کے مطابق بجٹ میں 8.5 ارب ڈالر کے نئے بیرونی قرضوں کا ہفد ہے لیکن آئی ایم ایف کے نہ ہوتے ہوئے اس ہدف کا حصول بھی ممکن نہیں ہوگا لگتا ہے پی ڈی ایم حکومت کا موثر فیصلہ سازی کو کوئی ارادہ نہیں ان کی معیشت کی نہیں صرف عمران خان کو مینج کرنے کی پرواہ ہے۔
سراج الحق