اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر خزانہ اسحق ڈار نے نجی ٹی وی پر بات کرتے ہوئے کہا جو بجٹ آئی ایم ایف کو دکھایا یہ نمبرز اس سے ذرا بہتر ہیں۔ وزیراعظم نے آئی ایم ایف کی یقین دہانی پر مجھے نمبرز شیئرز کرنے کی ہدایت کی۔ میں نہیں سمجھتا آئی ایم ایف کو بجٹ پر تحفظات ہو نے چاہئیں۔ کرنٹ اکا¶نٹ خسارہ جون کے آخر تک چار ارب ڈالرز رہنے کی توقع ہے۔ ہم نے چار ارب ڈالرز کی فنانسنگ کا انتظام کر لیا مگر آئی ایم ایف چھ ارب ڈالر چاہتا ہے۔ آج بھی ڈالر کی اصل شرح تبادلہ 245 روپے سے زائد نہیں ہے۔ سٹاف لیول معاہدے میں تاخیر نے ہمیں بہت نقصان پہنچایا ہے۔ پاکستان جیو پالیٹکس کا شکار ہے، اس سے زیادہ کیمرے پر نہیں کہہ سکتا۔ آئی ایم ایف کا رویہ پاکستان کے ساتھ غیر منصفانہ ہے۔ ہمیں ڈیفالٹ سے بچنا تھا اور ہم نے تمام ادائیگیاں وقت پر کر دیں۔ کوشش کی گئی ہے کہ بجٹ میں ریلیف دیا جائے۔ آئی ایم ایف نے بریک ڈا¶ن مانگا ہے جو ہم نے فراہم کر دیا۔ ری امیجنگ والے پاکستان کو ڈرانا بند کریں۔ ہم نے تمام شرائط پوری کر دی ہیں۔ آئی ایم ایف کو تو اس حکومت پر اعتماد ہونا چاہئے۔ الیکشن کا فیصلہ الیکشن کمشن نے کرنا ہے۔ دسمبر تک پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ آئی ایم ایف نے کہا کہ ہم آپ کو سعودی عرب اور یو اے ای کے پاس لے چلتے ہیں۔ الیکشن کے بعد جو حکومت آئے گی وہ فیصلہ کرے گی آئی ایم ایف کے پاس جانا ہے یا نہیں۔ جو ہو رہا ہے وہ نہیں ہونا چاہئے۔ مگر ہم ملک کی خاطر صبر کئے ہوئے ہیں۔ آئی ایم ایف کو مزید تفصیلات دینے کی ضرورت پڑی تو فراہم کر دیں گے۔ آئی ایم ایف کا پروگرام نہ بھی ہوتا تب بھی پاکستان ڈیفالٹ نہ کرتا۔
اسحاق ڈار