مقبوضہ کشمیر: شہریوں کا زبردست احتجاج، سرینگر، سکول میں حجاب کی پابندی کا حکم واپس 


 سری نگر(کے پی آئی) کشمیری عوام کے زبردست احتجاج کے بعد سری نگر کے ایک سکول میں حجاب پر پابندی کا حکم واپس لے لیا گیا ہے۔سری نگر کے رینہ واری علاقے میں واقع وشو بھارتی ہائر سیکنڈری اسکول نے گزشتہ روزحجاب پر پابندی لگا کر مسلمان طالبات کو سکول کے احاطے میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔شہرسری نگر کے رعناواری علاقے میں وشو بھارتی ہائیر سیکنڈری اسکول کی متعدد طالبات نے جمعرات کو اسکول انتظامیہ کیخلاف عبایا پہن کراسکول احاطے میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینے کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج کرنے والی طالبات میں سے ایک نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں اسکول پرنسپل کے حکم کے بعدعبایاپہن کر اسکول کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ سرینگر میں ایک پولیس اہلکار پراسرار حالات میں مردہ پایا گیا ہے۔ اہلکار مہجور نگر میں اپنے کرائے کی رہائش گاہ پر مردہ پایا گیا۔ پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر لاش کو قبضے میں لے لیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی اورپیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ حجاب پر پابندی کے احکامات کشمیریوں کیلئے بالکل بھی قابل قبول نہیں ہیں۔ انہوں نے سرینگر کے علاقے رعنا واری میں آج ایک سکول کی انتظامیہ کی طرف سے مسلم طالبات کو عبایا پہن کر سکول میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینے کی شدید مذمت کی ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں سانحہ چوٹہ بازار کے شہدا کی برسی اتوار کو منائی جائے گی۔11جون 1991کو سرینگر کے علاقے چوٹہ بازار میں بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکاروں نے بلااشتعال فائرنگ کر کے خواتین اور بچوں سمیت 30 سے زائد کشمیریوں کو شہید کردیا تھا۔
کشمیر 

ای پیپر دی نیشن