بیجنگ (نوائے وقت رپورٹ) چین کے صوبے ہینان میں 13 سالہ بچی کے والدین کو اس وقت زور کا جھٹکا لگا جب انہیں معلوم ہوا بینک اکاو¿نٹ میں رکھی ان کی زندگی کی جمع پونجی، ایک کروڑ 80 لاکھ چینی یوآن ختم ہو چکے ہیں اور یہ رقم ان کی بیٹی نے ویڈیو گیمز پر اڑائی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ویڈیو گیمز کے جنون میں مبتلا 13 سالہ لڑکی نے ناصرف والدین کے کریڈٹ کارڈ سے ویڈیو گیمز خریدے بلکہ گیم کے ساتھ منسلک دیگر اشیاء بھی خریدیں۔ بچی نے یہ بھاری بھرکم رقم صرف چار ماہ کے دوران ویڈیوز گیمز پر لٹائی اور رقم استعمال کرنے کے ثبوت مٹانے کے لیے ہاتھوں ہاتھوں فون کی ہسٹری اور بینک سے موصول ہونے والے ٹیکسٹ میسجز بھی ڈیلیٹ کرتی رہی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاعلم والدین کو بیٹی کی اس کارستانی سے سکول ٹیچر نے آگاہ کیا تھا۔ سکول ٹیچر کے مطابق انہوں نے گزشتہ کچھ عرصے میں نوٹ کیا تھا کہ بچی غیرمعمولی وقت ویڈیو گیم پر صرف کر رہی ہے، اس صورتحال سے والدین کو خبردار کرنا ضروری ہے۔ بعد ازاں بات کھلنے پر معلوم ہوا کہ بچی نے اپنی ناراض ہم جماعتوں کو راضی کرنے کے لیے بھی لاکھوں یوآن کے ویڈیو گیمز خریدے تھے۔
ویڈیو گیمز