مائی اوپیا، قریب نظری کی جلد تشخیص ، علاج پر سیمینار

لاہور(نیوز رپورٹر)پروفیسر ڈاکٹر محمد معین، پرنسپل کالج آف آفتھلمالوجی، شعبہ امراض چشم، کنگ ایڈورڈمیڈیکل یونیورسٹی کی سربراہی میں قریب نظری جسے مائی اوپیا بھی کہتے ہیں کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر ماہرین کا کہنا تھا کہ 2050 تک مائی اوپیا میں غیر معمولی شرح تک اضافہ ہو جائے گا۔ 6 سے 12 ماہ ، 3 سال اور سکول میں داخلے کے وقت  بچوں کی نظر کا معائینہ ضرور کروائیں۔ بچے کی نظر کے بننے کیلئے عینک ذریعہ علاج ہے۔ بچے کی حوصلہ افزائی کریں کی۔ وہ باقاعدگی سے عینک کا استعمال کرے۔ عینک کے نمبر کو بڑھنے سے روکنے کیلئے والدین بچوں کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ کم از کم  2 گھنٹے روزانہ کھلی آب و ہوا میں وقت گزاریں۔ اساتذہ سکول میں ایسی سرگرمیوں کو فروغ دیں جہاں بچے کمرہ جماعت سے باہر وقت گزاریں۔ سکرین اور موبائل فون کا استعمال کم کریں تاکہ بچوں کی آنکھوں کو ان کی مضر اثرات شعاعوں سے بچانے کے ساتھ ساتھ عینک کا نمبر بڑھنے سے روکا جا سکے۔ پروفیسر خالد مسعود گوندل، صدر، کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان، تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ پروفیسر محمود ایاز، وائس چانسلر، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی، پروفیسر ایمرائٹس ڈاکٹر اسد اسلم خان، پرنسپل نشتر میڈیکل کالج پروفیسر راشد قمر راو¿، چیف ایگزیکٹیو میو ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر ہارون حامد، ڈین فیکلٹی آف آلائیڈ ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر سیّد اصغر نقی، میڈیکل سپرنٹینڈنٹ میو ہسپتال ڈاکٹر منیر احمد ملک نے بروقت علاج اور تشخیص پر زور دیا۔ 

ای پیپر دی نیشن