کینیڈا میں لگنے والی آگ کی وجہ سے ہم نیو یارک میں موسمی تبدیلیوں کے اثرات محسوس کر رہے ہیں،انتونیو گوتریش
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ کینیڈا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے دھوئیں کا نیویارک اور امریکا کے دیگر شہروں تک پھیلنا موسمیاتی بحران کی علامت ہے۔عالمی خبررساں ادارے نے اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن دوجارک کے حوالے سے بتایا کہ کینیڈا کے جنگلات میں لگنے والی آگ کا تعلق موسمیاتی ماہرین اور سائنس دانوں کی درجہ حرارت میں اضافے سے متعلق وارننگ سے بھی ہے ، نیویارک کی فضاء میں دھوئیں کے بادل اور دنیا کے کئی حصوں میں خراب موسم آب و ہوا کے بحران کی علامت ہے۔یہ یاد دلاتے ہوئے کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس نے نامیاتی ایندھن کے استعمال کو کم کرنے کی ضرورت پر مسلسل زور دیا ہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ نیویارک جو کہ عالمی دارالحکومت کی حیثیت رکھتا ہے میں اس طرح کی صورتحال عالمی برادری کو متحرک کرے گی۔اقوام متحدہ کے سر براہ انتونیو گوتریش نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کیے گئے اپنے تصویری پیغام میں لکھا ہے کہ کینیڈا میں لگنے والی آگ کی وجہ سے ہم نیو یارک میں عالمی ادارے کے ہیڈ کوارٹر میں موسمی تبدیلیوں کے اثرات محسوس کر رہے ہیں۔