لاہور(کامرس رپورٹر )پاکستان ہائی ٹیک ہائبرڈ سیڈ ایسوسی ایشن کے چیئرمین شہزاد علی ملک نے کہا ہے کہ قابل کاشت زمین میں تیز رفتار کمی اور پانی کی قلت پاکستان میں غذائی تحفظ خصوصاً چاول کی کاشت کیلئے سنگین خطرہ ہے اور ان ابھرتے ہوئے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے فوری اور ٹھوس کوششوں کی ضرورت ہے۔ جینیاتی تبدیلی اور افزائش نسل کی جدید تکنیک کے ذریعے تیار کردہ گارڈ ہائبرڈ چاول کے بیجوں کی اقسام خشک سالی کے خلاف مزاحم اور زیادہ پیداوار کی حامل ہیں اور انہیں اپنا کر موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ایسی فصلوں کے حصول کیلئے بیجوں پر تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری ضروری ہے۔ ان تحقیقی ٹیکنالوجیز اور جدید طریقوں کے موثر نفاذ کیلئے گارڈ ایگریکلچرل ریسرچ اینڈ سروسز ڈویڑن جیسے زرعی تحقیقی اداروں اور کسانوں کے درمیان باہمی تعاون انتہائی ضروری ہے۔ تربیت اور وسائل کی فراہمی کسانوں کو ان جدید طریقہ ہائے زراعت کی طرف منتقلی میں سہولت فراہم کر سکتی ہے جس سے زمین اور پانی کے کم ہوتے وسائل کے باوجود چاول کی زیادہ پیداوار کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ شہزاد علی ملک، ستارہ امتیاز نے کہا کہ چاول ایک اہم غذائی فصل اور پاکستان کے زرعی شعبے کا ایک اہم جزو ہے جو قومی معیشت اور غذائی تحفظ میں خاطر خواہ کردار ادا کرتی ہے۔
قابل کاشت زمین میں تیز رفتار کمی،پانی کی قلت ،غذائی تحفظ کیلئے سنگین خطرہ :شہزاد علی
Jun 10, 2024