وزیراعظم کا دورہ خطہ کیلئے خوش آئند، تمام سیاسی جماعتوں کو حکومت کا ساتھ دینا ہو گا: مباحثہ

Jun 10, 2024

لاہور  (اے پی پی)  وزیراعظم محمد شہباز شریف کا دورہ چین نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لیے خوش آئند ثابت ہو گا، سی پیک کی تاخیر سے ناقابل تلافی نقصان ہؤا، تکمیل سے صنعتی انقلاب آئے گا،ملک دشمن عناصر پاک چین دوستی میں دراڑ پیدا کرنا چاہتے ہیں، ان کی کوشش ناکام ہو گی۔ سیاسی جماعتوںکو وسیع تر قومی مفاد میں حکومت کا ساتھ دینا چاہیے۔  پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ لاہور کے زیر اہتمام پینل ڈسکشن میں شامل سینیئر صحافی و تجزیہ نگار وں کا اظہار خیال۔ڈی جی پی آئی ڈی  بشریٰ بشیر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ چین اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ حکومت پاکستان چین کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتی ہے اور سنجیدہ ہے کہ ان دیرینہ دوستی کو مزید مستحکم کیا جائے، سی پیک کی راہ میں حائل ہر رکاوٹ کو دور کرتے ہوئے پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کر دے۔ سینئر صحافی سلیم بخاری نے کہا کہ وزیراعظم کا چین کا دورہ ایک طرف سی پیک کے سست روی کے شکار منصوبوں کو جلد مکمل کرنے میں مدد دے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ زراعت اور مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کے حوالے سے مختلف شعبوں میں تعاون سے پاکستان میں میں ایک تکنیکی انقلاب برپا ہو سکتا ہے- سلمان غنی نے کہا کہ دورہ کے حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے تاکہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے سیاسی مفادات کو بھول کر قومی مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے سی پیک منصوبوں کی تکمیل میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں ہر ممکن مدد فراہم کریں۔ نجم ولی نے کہا کہ وزیراعظم مشاورت پر یقین رکھتے ہیں ، توقع کی جا رہی ہے کہ وہ سی پیک کے حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز سے ہم مشورہ ہو کر  اس کی تکمیل کو یقینی بنائیں گے ۔ پچھلے ساڑھے چار سال جو مجرمانہ تاخیر ہوتی رہی ہے کا ازالہ کیا جائے گا۔ محمد مہدی نے کہا کہ پاکستان کو مزید سنجیدگی سے چین کے تحفظات کو دور کرنا ہوگا،- ملک دشمن عناصر کی خواہش ہے کہ سی پیک کو بند کر دیا جائے ، ایسے حالات پیدا کر دیئے جائیںکہ پاکستان چین تعلقات میں دراڑ پڑ جائے، انکی یہ خواہش ہر گز پوری نہیں ہو گی۔ سی پیک مکمل ہونے سے پاکستان میںصنعتی انقلاب آئیگا۔ اس موقع پر عائشہ اشفاق نے کہا کہ چین اور پاکستان کی دوستی ہمیشہ سے ہی دونوں ملکوں کے لیے اہم رہی ہے، مصنوعی ذہانت ، زراعت اور تعلیم کے شعبے میں تعاون اس کو مزید مستحکم کرے گا۔

مزیدخبریں