ذکر الٰہی اطمینان قلب سلیم کامظہر

''دل بلند مقام و منصب پر خوشی سے نہال ہوتا ہے یا ترقی اس کا ٹارگٹ '' ہمارا جواب تھا کہ مقام اور ہدف بے معنی ہیں۔ اہم سوال طمانیت، قرار اور اطمیان کا ہے ؟ یاد رکھیں  دل صرف انسانی وجود کا اہم جز نہیں یہ شخصیت کا آئینہ دار، زندگی کا مظہر اورمن کا  تختہ سیاہ ہے۔ یہ خوشی ' غمی ' مسکراہٹ' خوشحالی، فیاضی اور احساس کا تعارف ہے اور تو اور دل عقیدے یہاں تک کہ ایمان کے ثبوت کی دلیل بھی دیتا ہے حضرت اقبال یاد آگئے!!
زباں سے کہہ بھی دیا لاالہ تو کیا حاصل
نگاہ ودل مسلمان نہیں تو کچھ بھی نہیں
جس طرح  دستر خواں اور مہمان نوازی آپ کو اللہ اور اس کے محبوب رسولؐ  کے قریب کر دیتی ہے اسی طرح دل برائیوں، گمراہیوں اور خرافات کی دنیا سے حقائق کی روشنی میں لانے کا مرکزی پل کا کردار ادا کرتا ہے۔ دل آپ سے حق ' سچائی اور صراط مستقیم کے فیصلے کراتا ہے۔ امام جعفر صادق سے پوچھا گیا کہ کس کیفیت اورکن حالات میں روزہ چھوڑ دینا چاہیے: آپ نے سینے پرہاتھ رکھ کر دل کی طرف اشارہ کیا اور جواب دیا اس کا فیصلہ یہ کرے گا''  امیر المومنین حضرت علی نے محبت کی دو کیفیت (اور صورتیں) بیان کی ہیں گویا محبت کی تیسری شکل ہو ہی نہیں سکتی آپ نے فرمایا محبت یہ ہے ''دل میں اتر جانا یا دل سے اتر جانا'' اللہ کے رسول کریمؐ پر لاکھوں اور کروڑوں بار درود وسلام ہوں معراج النبیؐ نے محبوب خداؐ  کووہ بلند مقام بخشا جو کسی نبی اور رسول کو ملا نہ ملے گا۔ حضرت ابوبکر صدیق نے اپنی صاحب زادی ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ سے فرمائش کی کہ وہ رسو ل کل عالم سے معراج کے موقع پر اللہ سے ہونے والی گفتگو کے کچھ راز پوچھیں!! حضرت عائشہ کو استفسار پر محبوب کائنات نے ایک پتے کی بات بتا دی  آپؐ کے فرمان مبارک کا مفہوم یہ تھا '' دل رکھنے والا، دلوں کو خوشیاں دینے والا اور دل جوڑنے والے کا اللہ کے ہاں بہت بلند مرتبہ ہے''
حضرت ابوبکر صدیق  یہ سن کر پہلے خوش پھر مغموم ہوگئے۔  والد گرامی کے چہرے پر پریشانی کے آثار دیکھ کر حضرت عائشہ نے پوچھا اباجان میں نے اتنی بڑی خبر ( خوشخبری ) سنائی اور آپ افسردہ ہوگئے کیوں؟ آپ نے جواب دیا بیٹا جی !! اس فرمان عالی شان کے دوسرے حصے نے مجھے  پریشان کر دیا جب دل جوڑنے والے سے اللہ پاک خوش ہوتے ہیں جو شخص دلآزاری کرے اور دل توڑے  اس کی سزا کس قدر سخت ہوگی؟ صوفیا کرام اور بزرگان دین تبلیغ واصلاح میں دل کی حفاظت پر بہت زیادہ زور دیتے رہے بقول حضرت سلطان باہو
دل دریا سمندروں ڈونگے
کون دلاں دیاں جانیں ہو
ڈھادے مسجد ڈھادے مندر' ڈھے دے جو کچھ ڈھینڈا
پر کسی دا دل نہ ڈھانیو  رب دلاں وچ وسدا 
(میاں محمد بخش)
 فصیح الدین سہروردی کے مرحوم والد ریاض سہروردی کی مقبول نعت شریف کا پہلا شعر 
اے عشق نبیؐ میرے دل میں سما جانا
مجھ کو بھی محمدؐ  کا دیوانہ بنا دینا
اب دیکھیں خالق کائنات اپنے بندوں سے دل سے متعلق کیا کہتے ہیں…  ریسرچ کیمطابق اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں 13 دل کا ذکر کیا ہے۔ یہ 13 قسم کے لوگ ہیں، آپ اللہ کی طرف سے 13 لوگوں کی تقسیم ملاحظہ کیجیے۔
٭… قلب سلیم 
اللہ تعالیٰ کی نظر میں پہلا دل قلب سلیم ہے ' یہ وہ دل (لوگ) ہیں جو کفر' نفاق اور گندگی سے پاک ہوتے ہیں۔ قلب سلیم کے مالک لوگ ذہنی اور جسمانی گندگی بھی نہیں پھیلاتے اور یہ خود بھی نفاق اور کفر سے پاک رہتے ہیں اور دوسروں کو بھی ان سے بچا کر رکھتے ہیں' اللہ تعالیٰ کو یہ دل اچھے لگتے ہیں:(سورۃ الشعراء آیت 89)
٭… قلب منیب 
یہ وہ دل (لوگ) ہیں جو توبہ کرتے رہتے ہیں اور اس کی اطاعت میں مصروف رہتے ہیں'آپ کو زندگی میں بے شمار ایسے لوگ ملیں گے جو سر تک اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں گم رہتے ہیں۔ ان کی واحد نشانی توبہ ہوتی ہے' یہ اللہ سے ہر وقت معافی اور توبہ کے خواستگار رہتے ہیں' اللہ تعالیٰ منیب لوگوں کو بھی پسند کرتا ہے: (سورہ ق ، آیت 33)
٭…قلب محبت 
 یہ وہ دل (لوگ) ہیں جو جھکے ہوئے' مطمئن اور پرسکون ہوتے ہیں' میں نے زندگی میں عاجز لوگوں کو مطمئن اور پرسکون پایا' آپ بھی اگر سکون اور اطمینان چاہتے ہیں تو آپ بھی عاجزی اختیار کر لیں آپ کو سکون کی دوا نہیں کھانا پڑے گی۔عاجزی وہ واحد عبادت ہے جس کے بارے میں رسول اللہ ؐ نے فرمایا تھا''جو کوئی بھی اللہ کے لیے جھکتا ہے (عاجزی اختیار کرتا ہے) اللہ اس کو بلند کر دیتا ہے ''چنانچہ اللہ تعالیٰ کو مخبت دل بھی پسند ہیں: (سورہ الحج ، آیت 54)
٭… قلب وجل 
 یہ وہ دل (لوگ) ہیں جو نیکی کے بعد بھی یہ سوچ کر ڈرتے رہتے ہیں کہ معلوم نہیں اللہ تعالیٰ ہماری یہ نیکی قبول کرے یا نہ کرے' یہ لوگ ہر لمحہ اللہ کے عذاب سے بھی ڈرتے رہتے ہیں۔ یہ بنیادی طور پر تاریخ پر گہری نظر رکھنے والے لوگ ہوتے ہیں' یہ جانتے ہیں اللہ نے اپنے انبیاء کو بھی غلطیوں کی سزا دی تھی' ہم کس کھیت کی مولی ہیں چنانچہ یہ اپنی بڑی سے بڑی نیکی کو بھی حقیر سمجھتے ہیں' اللہ کو یہ دل بھی پسند ہیں:( سورہ المؤمنون ، آیت 60)
٭… قلب تقی 
یہ وہ دل (لوگ) ہیں جو  شعائر اللہ کی تعظیم کرتے ہیں۔ ہم میں سے بے شمار ایسے لوگ ہیں جو شعائر خداوندی پر مکمل عمل نہیں کر پاتے تاہم یہ ان شعائر کی عبادت کی طرح تعظیم کرتے ہیں' یہ لوگ اگر کسی مجبوری سے عبادت نہ کر سکیں تو بھی یہ روزہ داروں کے سامنے کھاتے پیتے نہیں ہیں اور یہ نماز اور اذان کے وقت خاموشی اختیار کرتے ہیں' اللہ تعالیٰ کو یہ لوگ بھی پسند ہیں: (سورہ الحج ، آیت 32)
٭… قلب مہدی 
یہ وہ ہیں جو اللہ کے فیصلوں پر بھی راضی رہتے ہیں اور یہ اللہ کے احکامات کو بھی بخوشی قبول کر لیتے ہیں۔ آپ نے ایسے لوگ دیکھے ہوں گے جو ہر برے واقعے کے بعد کہتے ہیں جو اللہ کی مرضی' جو اللہ چاہے۔ اللہ تعالیٰ کو یہ لوگ بھی پسند ہیں' میں نے زندگی میں کبھی ایسے لوگوں کو خسارے میں نہیں دیکھا' اللہ تعالیٰ ہمیشہ ان کے لیے برائی کے اندر سے اچھائی نکالتا ہے' لوگ ان کے لیے شر کرتے ہیں لیکن اللہ اس شر سے خیر نکال دیتا ہے: (سورہ التغابن ، آیت 11)
٭…قلب مطمئن 
 یہ وہ دل (لوگ) ہوتے ہیں جن کو اللہ کی توحید اور ذکر سے سکون ملتا ہے' قلب مطمئن بنیادی طور پر صرف اور صرف اللہ پر یقین رکھتا ہے۔ یہ دن رات اللہ کا ذکر (تسبیحات) بھی کرتا رہتا ہے۔تسبیحات کرنے والے لوگ واقعی مطمئن اور خوش رہتے ہیں' آپ بھی اگر ملال اور حزن سے بچنا چاہتے ہیں تو آپ تسبیح شروع کر دیں' آپ کا دل اطمینان اور خوشی سے بھر جائے گا' درود شریف اور لاحول ولا قوہ الاباللہ بہترین تسبیحات ہیں۔ آپ ان کو معمول بنا لیں ' اللہ کو یہ لوگ بھی پسند ہیں:(  سورہ الرعد ، آیت 28)
٭… قلب حئی 
 یہ وہ دل (لوگ) ہیں جو اللہ کی نافرمان قوموں کا انجام سن کر ان سے عبرت اور نصیحت حاصل کرتے ہیں۔ ہم میں سے جو لوگ کم تولنے' جھوٹ بولنے' شر پھیلانے' شرک' کفر اور تکبر کرنے' برائی کی ترویج کرنے اور بچوں' عورتوں اور جانوروں پر ظلم کرنے والوں کا انجام سن اور دیکھ کر توبہ کر لیتے ہیں اور اپنی زندگیاں ان گناہوں سے پاک کر لیتے ہیں اللہ کی نظر میں وہ لوگ قلب حئی ہوتے ہیں اور اللہ انھیں بھی پسند کرتا ہے:(  سورہ ق ، آیت 37)
٭… قلب مریض 
 یہ وہ دل (لوگ) ہیں جو شک' نفاق' بداخلاقی' ہوس اور لالچ کا شکار ہوتے ہیں۔ ہم لوگ لالچ' ہوس' بداخلاقی' نفاق اور شک کو عادتیں سمجھتے ہیں جب کہ حقیقت میں یہ روح اور دماغ کی بیماریاں ہیں اور جو لوگ ان بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں وہ اذیت ناک زندگی گزارتے ہیں۔ اللہ ان لوگوں اور ان کے دلوں کو مریض سمجھتا ہے' میرا دعویٰ ہے آپ اپنی زندگی میں صرف شک کا مرض پال لیں آپ چند برسوں میں دل' پھیپھڑوں'گردوں اور جسمانی دردوں کی دوائیں کھانے پر مجبور ہو جائیں گے اور آپ بس شک کی عادت ترک کر دیں آپ کی ادویات کم ہونے لگیں گی' آزمائش شرط ہے:( سورہ الاحزاب ، آیت 32)
٭… قلب الاعمی 
 یہ وہ دل (لوگ) ہیں جو دیکھتے ہیں اور نہ سنتے ہیں۔ یہ بے حس لوگ ہوتے ہیں' اللہ تعالیٰ انھیں اندھے اور بہرے لوگ سمجھتا ہے اور مومنوں کو حکم دیتا ہے تم بس انھیں سلام کرو اور آگے نکل جائو۔ یہ بنیادی طور پر وہ لوگ ہوتے ہیں جن سے قدرت بھی مایوس ہو جاتی ہے۔جب اور جہاں بھی یہ لوگ ملیں ان سے فوراً کردہ اور ناکردہ گناہوں کی معافی مانگیں اور آگے چل پڑیں' یقین کیجیے زندگی میں بہت سکون ہوگااور جب بھی انہیں سمجھانے کی کوشش کریں گے آپ کا بلڈ پریشر بڑھ جائیگاچنانچہ آپ بھی اللہ کی نصیحت پر عمل کریں' انھیں سلام کریں اور آگے نکل جائیں:( سورہ الحج ، آیت 46)
٭… قلب اللاھی 
 یہ وہ دل ہے جو قرآن سے غافل اور دنیا کی رنگینیوں میں مگن ہے۔ اللہ ان غافل لوگوں کو بھی پسند نہیں کرتا اور یہ بھی بالآخر عبرت کا نشان بن جاتے ہیں:( سورہ الانبیاء￿   ، آیت 3)
٭… قلب ا لآثم 
 یہ وہ لوگ ہیں جو حق پر پردہ ڈالتے اور گواہی چھپاتے ہیں۔ آپ تاریخ پڑھ لیں آپ گواہی چھپانے اور حق پر پردہ ڈالنے والے معاشروں اور لوگوں کو تباہ ہوتے دیکھیں گے' اللہ کو یہ لوگ بھی پسند نہیں:( سورہ البقرہ ، آیت 283)
٭…قلب متکبر 
تیرہواں اور آخری دل متکبرہوتا ہے' یہ لوگ تکبر اور سرکشی میں مبتلا ہوتے ہیں' یہ اپنی دین داری کو بھی گھمنڈ بنا لیتے ہیں یوں یہ ظلم اور جارحیت کا شکار ہو جاتے ہیں' کبر اللہ کا وصف ہے۔ اللہ یہ وصف کسی انسان کے پاس برداشت نہیں کرتا چنانچہ معاشرہ ہو' ملک ہو یا پھر لوگ ہوں تاریخ گواہ ہے یہ فرعون اور نمرود کی طرح عبرت کا نشان بن جاتے ہیں۔ دنیا میں آج تک کسی مغرور شخص کو عزت نصیب نہیں ہوئی۔ وہ آخر میں رسوائی اور ذلت تک پہنچ کر رہا' اللہ کو یہ دل بھی پسند نہیں:( سورہ المؤمن ، آیت 35)میرے مالک ھماری توبہ قبول فرما اور ھم  پر اپنے کرم اور فضل کے دروازے کھول دے  آمین

ای پیپر دی نیشن