شاباش اسرارکاکڑ!

پاکستان کو ایک اور اعزاز حاصل ہوگیا۔ پاکستان سے تعلق رکھنے والے طالب علم اسرار کاکڑ اوکسفرڈ یونین کے صدر منتخب ہو گئے۔ اسرار کاکڑ کا تعلق بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کے گاؤں سے ہے۔ اوکسفرڈ یونیورسٹی کا دنیا کے تعلیمی اداروں میں بہت بڑا نام ہے۔کسی بھی طالب علم کے لیے اس یونیورسٹی کی یونین کا عہدے دار منتخب ہونا بہت بڑا اعزاز ہے، اور جو اس کا صدر بنتا ہے اس سے کی اہلیت، صلاحیت اور اعزاز کا اندازہ کیا جا سکتا ہے۔ اسرار کاکڑ اوکسفرڈ یونین کے صدر منتخب ہونے والے تیسرے پاکستانی ہیں۔ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو پہلی پاکستانی خاتون تھیں جو 1977 ء میں اوکسفرڈ یونین کی صدر بنیں۔ اے پی ایس سکول پشاور سانحے میں محفوظ رہنے والے احمد نواز بھی اوکسفرڈ یونین کے صدر بنے۔ اسرار کاکڑ اوکسفرڈ یونیورسٹی کے شعبۂ قانون میں ڈی فل پروگرام میں داخلہ لے رہے ہیں۔ اسرار کاکڑ کا کہنا ہے کہ اوکسفرڈ یونیورسٹی کے ممبران کا انتہائی شکرگزار ہوں۔ انتہائی پسماندہ گاؤں سے یہاں تک پہنچنا میرے لیے اعزاز ہے۔ یہ پاکستان اور میرے خاندان کے لیے قابل فخر لمحہ ہے۔ اوکسفرڈ یونیورسٹی کی تعلیم یافتہ کئی شخصیات نے اپنے ملک کی سیاست اور دیگر شعبہ جات میں بڑا نام اور مقام پیدا کیا۔ اسٹیفن ہاکنگ، ٹونی بلیئر اور رووِن ایٹکنسن جیسی مشہور شخصیات نے اوکسفرڈ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کر کے خود کو پوری دنیا کے سامنے منوایا۔ کچھ پاکستانی سیاستدان بھی ہیں جنھوں نے اس یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی جن میں سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو اور پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان شامل ہیں۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے فلسفہ، اقتصادیات اور سیاست کی ڈگری یہیں سے لی۔ بلاول بھٹو زرداری بھی اوکسفرڈ یونیورسٹی کے گریجویٹ ہیں۔ طویل عرصے تک چیئرمین سینیٹ رہنے والے وسیم سجاد کو بھی اسی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ بلوچستان دیگر صوبوں کے مقابلے میں پسماندہ شمار کیا جاتا ہے۔ مرکزی سیاست میں بلوچستان کی اپنی ایک اہمیت اور حیثیت رہی ہے۔ اس کے باوجود بھی بلوچستان کی پسماندگی دور نہیں ہو سکی۔ اسرار کاکڑ جیسے ہونہار طلبہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد پاکستان میں اپنے صوبے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے بہترین کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔ اسرار کاکڑ کا اوکسفرڈ یونیورسٹی تک پہنچنا اور اس کی یونین کا صدر بننا علامہ اقبال کے اس شعر کی حقیقی تعبیر ہے:
 نہیں ہے نا امید اقبال اپنی کشتِ ویراں سے
 ذرانم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیزہے ساقی

ای پیپر دی نیشن