ڈاکٹرظہوراحمد اظہر نے اپنے لیکچر میں کہا کہ امت مسلمہ کو ایسی ولولہ انگیز قیادت کی ضرورت ہے جو نہ صرف مسلمانوں بلکہ اقوام عالم کی سلامتی اوراستحکام پر کسی قسم کا سمجھوتہ کرنے کی بجائے لوگوں کی فلاح و بہبود کےلیے طویل المدت پالیساں مرتب کرسکے ۔ ان کاکہنا تھا کہ حضورنبی کریم صلی اللہ علیہ والہ واسلم کی ذات ہمارے لیے مرکز راہ ہے لیکن بدقسمتی سے اسلامی دنیا اور ہمارے حکمرانوں میں اتنی جرات نہیں کہ وہ اپنے اوپر ظلم کے خلاف آواز بھی بلند کرسکیں ۔ آج ہم غلاموں کے بھی غلام بن چکے ہیں۔
جسٹس ریٹائرڈ نذیراختر نے اپنے لیکچر میں کہا کہ بدقسمتی سے مسلم حکمرانوں کا کام مال اکٹھا کرکے بیرون ملک جائیدادیں اور بنک اکائونٹس بنانا ہے ۔ قائدین اسلامی تعلیمات پر عمل کریں تو اس سے وہ عوام کے دلوں پرراج کریں گے اور دنیامیں امن ، سکون اورخوشحالی آئے گی۔
جسٹس ریٹائرڈ نذیراختر نے اپنے لیکچر میں کہا کہ بدقسمتی سے مسلم حکمرانوں کا کام مال اکٹھا کرکے بیرون ملک جائیدادیں اور بنک اکائونٹس بنانا ہے ۔ قائدین اسلامی تعلیمات پر عمل کریں تو اس سے وہ عوام کے دلوں پرراج کریں گے اور دنیامیں امن ، سکون اورخوشحالی آئے گی۔