عدلیہ پر مشرف کے شبخون کیخلاف وکلا کا ملک گیر یوم سیاہ عدالتی بائیکاٹ ریلیاں

لاہور + گوجرانوالہ (اپنے نامہ نگار سے + وقائع نگار + نمائندہ خصوصی) عدلیہ پر مشرف کے شبخون کیخلاف وکلاءنے ملک بھر میں یوم سیاہ منایا، عدالتوں کا بائیکاٹ کیا، مظاہرے کئے اور ریلیاں نکالیں، بار رومز کے اجلاسوں میں سابق صدر مشرف کیخلاف مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں۔ وکلاءرہنماﺅں نے مطالبہ کیا مشرف کیخلاف مقدمہ درج کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور، کراچی، پشاور کوئٹہ سمیت ملک بھر میں وکلاءنے باررومز پر سیاہ پرچم لہرائے۔ سیاہ پٹیاں باندھیں اور مظاہرے کئے اور ریلیاں نکالیں، مشرف کیخلاف زبردست نعرے بازی کی گئی۔ صدر سپریم کورٹ بار یاسین آزاد نے کہا کہ آئین و قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے، ماورائے آئین کسی اقدام کو برداشت نہیں کرینگے۔ لاہور میں جنرل ہاﺅس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر لاہور بار چودھری ذوالفقار علی نے کہا سیاست دان وکلاءسے سیکھ لیں کہ ملک اور قوم کی قیادت کیسے کی جاتی ہے۔ بڑے بڑے اشتہاروں سے اپنی پبلسٹی کرنے کے بجائے اس پیسے کو قوم کی فلاح کے لئے خرچ کرو اور بیرون ملک سے دولت واپس لاﺅ، انہوں نے مشرف کے خلاف مقدمہ چلانے کا بھی مطالبہ کیا۔ اس موقع پر سینئر نائب صدر فیض محمد کھوکھر نائب صدر رانا جاوید بشیر، شازیب مسعود، جواد اکبر گل، اسد زید اور دیگر عہدیداران بھی موجود تھے جبکہ اختر حسین، نذیر احمد خان، ڈاکٹر محمد رضا، رانا جاوید بشیر، اعجاز مغل اور اشفاق احمد خان نے بھی خطاب کیا۔ عاصمہ جہانگیر، سردار اکبرعلی ڈوگر اور سید طاہر احمد شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 9 مارچ 2007ء کو چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمدچودھری نے بے مثال جرات کا مظاہرہ اور آئین پاکستانکی پاسداری کرتے ہوئے آمر کی خواہشات کے سامنے ہتھیار ڈالنے کی بجائے اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جھکنے سے انکار کر کے ساری دنیا کے سامنے ایک ایسی مثال قائم کی جس کی ناصرف پاکستان کے عوام بلکہ ساری دنیا نے سراہا۔ آزاد عدلیہ کی بقاء کی خاطر ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔ عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ ججوں کی تقرری میں اقربا پروری کا دور دورہ ہے، گوجرانوالہ میں بھی یوم سیاہ منایا اور احتجاجاً کوئی بھی وکیل عدالتوں میں پیش نہ ہوا۔ سیکرٹری بار خرم شوکت نے کہا کہ وکلاءڈکٹیٹر کے غیر آئینی اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔ نامہ نگار خصوصی کے مطابق شیخوپورہ میں یوم سیاہ کے موقع پر وکلاء نے کہا کہ وکلاءڈکٹیٹروں کے ہر غیر آئینی اقدامت کیخلاف سینہ سپر رہینگے۔ حافظ آباد میں بھی یوم سیاہ کے موقع پر مکمل ہڑتال کی گئی۔ راولپنڈی میں بھی وکلاءنے یوم سیاہ منایا اور عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔ وکلاء نے ضلع کچہری سے کچہری چوک تک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ قبل ازیں ڈسٹرکٹ بار روم میں اجلاس ہوا مقررین نے کہا کہ اس عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ آئندہ بھی اگر کسی آمر یا جمہوری لبادے میں حکمران نے عدلیہ کی آزادی پر شب خون مارنے کی کوشش کی تو اس کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے۔
وکلاءیوم سیاہ

ای پیپر دی نیشن