اسلام آباد (رستم اعجاز ستی) لاپتہ افراد کےلئے قائم کردہ قومی کمشن کی جانب سے رپورٹ کا مسودہ تےار کر لےا گےا، رپورٹ جلد پےش کئے جانے کا امکان ہے، دو رکنی کمشن نے جسٹس (ر) جاوےد اقبال کی سربراہی مےں اگست2011ءسے لاپتہ افراد کے کےسز کی سماعت شروع کی تھی، لاپتہ افراد کی بازےابی کےلئے موجودہ حکومت کے عہد اقتدار مےں دو کمشن قائم کئے گئے تھے، پہلا کمشن جسٹس (ر) کمال منصور عالم کی سربراہی مےں جنوری2010 ءمےں قائم کےا گےا جس نے31 دسمبر2010 ءکو اپنی رپورٹ پےش کر دی تھی لےکن اس کمشن کی جانب سے پےش کردہ سفارشات پر عملدرآمد نہےں کےا جا سکا حتیٰ کہ لاپتہ افراد کے ورثاءکو معاوضہ دےنے اور اس مسئلے کے حل کےلئے قانون سازی جےسی سفارشات کو بھی حکومت نے نظرانداز کر دےا۔ آمنہ مسعود جنجوعہ نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کمشنوں کی جانب سے بہت اچھی تجاوےز دےدی جاتی ہے لےکن ان پر عملدرآمد نہےں ہوتا، پہلے کمشن کی رپورٹ بھی بہت اچھی تجاوےز پر مبنی تھی جس مےں پرانے کےسز کو حل کرنے، قانون سازی کرنے، ورثاءکو وظےفہ دےنے سمےت متعدد تجاوےز دی گئےں لےکن حکومت نے عملدرآمد مےں بے حسی کا مظاہرہ کےا۔ انہوں نے کہا جسٹس (ر) جاوےد اقبال کی سربراہی مےں قائم کمشن کی رپورٹ سے ہمےں کوئی توقعات وابستہ نہےں کےونکہ کےسز کی جےسے سماعت ہوئی اس پر ہمارے تحفظات ہےں۔ انہوں نے کہا جسٹس (ر) جاوےد اقبال نے کہا تھا لاپتہ افراد کی بازےابی مےں کامےاب نہ ہوا تو استعفیٰ دےدوں گا لےکن استعفیٰ نہےں دےا گےا۔آئی این پی کے مطابق لاپتہ افراد کے حوالے سے تحقیقات کرنے والے قومی کمشن نے اپنی رپورٹ میں حساس اداروں کے سابق اعلی افسروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے بعض بازیاب افراد کا تعلق انتہا پسند اور جہادی گروپوں سے ہے، دو برسوں میں ملک سے مزید 861 افراد کے لاپتہ ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں جس کے بعد ایسے معاملات کی تعداد 999 تک پہنچ گئی ہے۔ کمشن کے مطابق لاپتہ افراد کو تلاش کرنے کے لئے اسے سکیورٹی ایجنسیوں کی مدد حاصل ہے اور کمیشن نے فروری 2013 ءمیں انیس لاپتہ افراد کو تلاش کیا جن میں سے دو افراد کی لاشیں ملیں۔تحقیقاتی کمشن نے دو سو صفحاتی رپورٹ تیار کی ہے۔ کمشن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے اغوا برائے تاوان، اشتہاری ملزمان اور گھریلو تنازعات بھی لاپتہ ہونے کی وجوہات ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد سے لاپتہ ہونےوالے اٹھارہ میں سے سولہ، پنجاب میں دو سو اسی میں سے ایک سو تیس، سندھ میں ایک سو چوبیس میں سے چوبیس، خیبر پی کے میں تین سو اٹھانوے سے ایک سو تیئس، بلوچستان میں ایک سو سات میں سے انسٹھ جبکہ فاٹا میں بارہ اور آزاد کشمیر میں نو افراد کو بازیا ب کرایا گیا ہے۔
لاپتہ افراد
لاپتہ افراد کمشن کی حساس اداروں کیخلاف کارروائی کی سفارش‘ رپورٹ پر تحفظات ہیں : آمنہ مسعود
Mar 10, 2013