لاہور (خصوصی رپورٹر) پنجاب حکومت کے ترجمان سینیٹر پرویزرشید نے کہا ہے کہ شہریوں کو بلاتفریق تحفظ فراہم کرنا پولیس کا فرض ہے۔ بادامی باغ کے افسوسناک واقعہ کے بارے میں مقامی تھانے سے پوچھا جائے گا۔ متاثرہ افراد کو مکمل تحفظ کی فراہمی عمل میں لائی جائے گی۔ متاثرین ہمارے بھائی ہیں اور ان کی ہرممکن مدد کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے واقعہ کی عدالتی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، ہم اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں، ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔ کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ نعروں کی آڑ میں ایسی کارروائی کرے اور کسی کو گھروں سے بے دخل کرے۔ متاثرہ لوگوں کے جان و مال کی حفاظت کی جائے گی، پنجاب حکومت ان کے نقصان کا ازالہ کرے گی۔ ہم وہاں جائیں گے اور اپنے لوگوں کے ساتھ جا کر بیٹھیں گے۔وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا کہ بادامی باغ کے واقعہ پر افسوس ہے۔ گستاخی کرنے والے کو گرفتار کر لیا ہے۔ مکانوں کو آگ لگانے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے، مکانوں کو آگ لگانے والے افراد کو معافی نہیں ملے گی۔ پنجاب حکومت مسیحی برادری پر حملے کے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ اس واقعہ میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔ حکومت جن کا نقصان ہوا ہے اس کا ازالہ کرے گی، پانچ سے سات دن میں نقصانات کا جائزہ لے کر عملی کارروائی شروع کر دی جائے گی۔ وزیر قانون نے واضح کیا کہ جب ملزم کو گرفتار کر لیا تھا تو اشتعال انگیزی کی کوئی صورت نہیں بنتی تھی۔ اس واقعہ کی انکوائری میرٹ پر ہو گی، کسی بے گناہ کو اس میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ پنجاب حکومت مہینوں کے کام ہفتوں میں کرتی ہے اور جو وعدہ کیا جاتا ہے اسے پورا کیا جاتا ہے۔ ممبر قومی اسمبلی پرویزملک نے موقع پر لوگوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی ہدایت پر آئے، لوگوں کو سمجھایا، ان سے مذاکرات کئے اور نوجوان پر مقدمہ درج کروانے کی یقین دہانی کرائی۔ پنجاب پولیس نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، ہمارے 17سے 18 پولیس والے اور ایک افسر زخمی ہوا۔ پرویزملک نے لوگوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی۔
پرویز رشید