پولیس کی مجرمانہ غفلت کے باعث اتنا زیادہ مالی نقصان ہوا: معززین علاقہ

لاہور (اویس قریشی سے) بادامی باغ کے واقعہ سے قبل علاقے کے متعدد معززین اور عینی شاہدین نے نوائے وقت کو بتایا کہ کچھ عرصے سے گروپنگ چل رہی تھی، دوسری طرف چند عناصر نے علاقے کے لوگوں تک پورے واقعہ کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا۔ اس کے علاوہ متعلقہ پولیس سمیت لاہور پولیس نے حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے روایتی غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے وہاں نہ ریزرو بھیجی نہ ہی کسی کو روکا۔ جب پانی سر سے گزرتا دکھائی دیا تو بھاری نفری طلب کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ لاہور پولیس کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ اتنا بڑا واقعہ ہونے جا رہا ہے۔ وہ صبح 10 بجے کے بعد بھی حالات خراب ہوتے ہوئے دیکھ کر بھی معمول کا احتجاج سمجھتی رہی۔موقع پر موجود متاثرہ گھروں کے مالکان نے پولیس کو سارے واقعہ کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کی بدنظمی اور اہلکاروں کی نیم رضامندی سے کروڑوں روپے کی مالیت کا مالی نقصان ہو گیا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق پولیس موقع کی نزاکت کو پوری طرح سمجھتے ہوئے معاملے کو سنبھالنے کی کوشش کرتی تو حالات خراب نہ ہوتے۔ عینی شاہین اور علاقے کے معززین کے مطابق متعلقہ پولیس کی مجرمانہ غفلت کے باعث اتنا زیادہ مالی نقصان ہوا ہے۔ ملزم ساون مسیح مقامی ہیئر ڈریسر کے سامنے جب مبینہ طور پر توہین رسالت کا مرتکب ہوا تھا اسی وقت مناسب اقدامات کر لئے جاتے تو یہ واقعہ نہ ہوتا۔ پولیس کی نفری تھی، متعلقہ پولیس نے مشتعل افراد کو واجبی طریقے سے اخلاقی طور پر منع کیا مگر انہوں نے کسی کی نہ سنی اور مسیحیوں کی اس بستی کو آگ لگانے کیلئے چل پڑے۔ 

ای پیپر دی نیشن