لاہور (سپورٹس رپورٹر) سابق چیئرمین پی سی بی اور ٹیسٹ کرکٹرز نے پاکستان ٹیم کی ایشیا کپ میں شکست کی ذمہ داری ٹیم مینجمنٹ اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو قرار دیا ہے، کپتان کی تبدیلی کے لیے لابی سرگرم ہو گئی ہے جس سے مستقبل میں زیادہ مسائل جنم لینگے۔ پاکستانی باولر برْی طرح ناکام رہے ہیں، عمر گل کی فٹنس اور فیلڈنگ کا معیار انتہائی ناقص رہا۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق چیئرمین پی سی بی لیفٹیننٹ جنرل (ر) توقیر ضیاء کا کہنا تھا کہ سری لنکا کی ٹیم اتنی کمزور نہیں تھی جتنا اس کو جانا جا رہا تھا۔ عمر گل کی فٹنس اور ہماری غیر معیاری فیلڈنگ کی وجہ سے فائنل جیتنے میں ناکام رہے ہیں سابق کپتان عامر سہیل کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم نے ایشیا کپ کا ٹائٹل جیتنے کا آسان موقع ضائع کر دیا ہے جس کی ذمہ داری ٹیم مینجمنٹ سمیت پاکستان کرکٹ بورڈ پر عائد ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور ٹیم مینجمنٹ میں مخصوص لابی کپتان کی تبدیلی کی خواہاں ہے جبکہ ایشیا کپ میں تھوڑی بہت عزت رکھنے میں مصباح الحق کا ہی کردار ہے جنہوں نے فواد عالم کے ساتھ ملکر ذمہ دارانہ اننگز کھیلی۔ میرپور ڈھاکہ کی وکٹ پر سوا تین سو رنز بن سکتے ہیں سری لنکن باولر اگر پاکستان ٹیم کو 260 تک محدود کر سکتے ہیں تو ہمارے باولرز ایسا کیوں نہیں کر سکے سوالیہ نشان ہے۔ ایشیا کپ کی وکٹیں پاکستانی وکٹوں سے کسی طور پر بھی مختلف نہیں تھیں اس کا مطلب ایک ہی ہے کہ ہمارے باولر پوری طرح فٹ نہیں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر مستقبل میں ایسے مسائل سے بچنا ہے تو کپتان کی تبدیلی کی باتیں کرنے والوں کو اصل حقائق کی نشاندہی کر کے ان پر کام کرنا چاہیے۔ سابق وکٹ کیپر بیٹسمین اشرف علی کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ کے فائنل میں فیلڈنگ کا معیار انتہائی غیر معیاری تھا جبکہ ریگولر وکٹ کیپر نہ ہونے کی وجہ سے بھی ٹیم کو نقصان ہوا ہے۔ پاکستانی باولرز سری لنکن بلے بازوں کے لیے کوئی مشکلات نہیں کھڑی کر سکے جس کی وجہ سے ایشیا کپ جیتنے کا آسان موقع ہم نے ضائع کر دیا۔