اسلام آباد (ثناء نیوز) جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے دینی مدارس کا دفاع ہمارا مذہبی فریضہ ہے اس کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا، مدارس کے دفاع اور بقاء کی جدوجہد کے لئے کوشاں ہیں، دین اور تہذیب استعمار کی کثیر المقاصد جنگ کا ہدف ہیں اور جب کہ مدرسہ دین اور تہذیب دونوں کا مرکز ہے اس مرکز کے معاملے میں کسی قسم کے سمجھوتے کے لیے تیار نہیں، مغرب کے ایجنڈے کے تحت کسی حکومت کو مدارس میں مداخلت کی اجازت نہیں دے سک۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل مولانا محمد حنیف جالندھری اور دیگر قائدین سے ملاقات کے بعد اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ فضل الرحمن نے قومی سلامتی پالیسی کے تناظر میں بات کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس کا دفاع ہمارا مذہبی فریضہ ہے دینی مدارس مذہب اور تہذیب کے سرچشمے ہیں اس لیے دینی مدارس استعماری قوتوں کے نشانے پر ہیں ہم آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ان اداروں کے دفاع کی جدوجہد کا حق رکھتے ہیں۔ اس موقع پر حنیف جالندھری نے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ ملک گیر اجتماعات میں شرکت کی دعوت دی جس پر مولانا فضل الرحمن نے تمام اجتماعات میں بھرپور انداز سے شرکت کی یقین دہانی کروائی۔