اسلام آباد(نیشن رپورٹ) حکومت کی جانب سے قومی ایکشن پلان کے تحت موبائل سمز کی بائیو میٹرک تصدیق کی مہم ناقص کارکردگی والی غیر معیاری مشینوں کے باعث تاخیر کا شکار ہوگئی ہے۔ یہ مشینیں ایک کروڑ 80 لاکھ افراد کے فنگرپرنٹس کو ریڈ کرنے کے قابل دکھائی نہیں دے رہیں۔ سپر مارکیٹ میں موبائل فون فرنچائز کے ایک مالک نے بتایا کہ میری مشین 60سال سے زائد عمر کے زیادہ تر افراد کے فنگر پرنٹس نہیں پڑھ سکتی۔ بعض اوقات ڈیٹا میچ نہیںکرتا اور بعض مرتبہ سینئر سٹیزنز کے فنگر پرنٹس پڑھے ہی نہیں جاتے۔ ملک بھر میں مہیا کی گئی مشینیں معمر افراد کے فنگر پرنٹس لینے میانا ناکام ہورہی ہیں۔ واضح رہے ملک میں ایک کروڑ 80 لاکھ افراد کی عمریں 60 سال یا اس سے زائد ہیں۔ ان میں آدھے سے زیادہ لوگ موبائل فون استعمال کرتے ہیں۔ڈاکٹروں کے مطابق بڑھاپے میں فنگر پرنٹس متاثر ہوتے ہیں۔ بالخصوص ہاتھوں سے کام کرنے والے افراد کے ہاتھوں کی انگلیوں کے پرنٹس بڑی عمر میں ہلکے ہونے لگتے ہیں۔ پی ٹی اے کے مطابق گزشتہ مہینے کے اختتام پر 7 کروڑ 20 لاکھ افراد کی بائیو میٹرک تصدیق ہوگئی تھی۔ ایک کروڑ کے قریب لوگوں کے فنگر پرنٹس کی تصدیق نہ ہونے کے باعث امن عامہ کی صورتحال میں بہتری کیسے ہوگی اور اس کا ذمہ دار کون ہے؟ نادرا نے اس سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔