عراق: سیاہ فام جرمن لڑکی کردوں کے ساتھ داعش جنگجوئوں سے لڑائی میں ہلاک

بغداد (نیٹ نیوز) جرمنی کی 19 سالہ خاتون پہلی ایسی غیر ملکی خاتون جنگجو بن گئی ہیں جو کرد ملیشیا گروپوں کے ہمراہ دولت اسلامیہ کے خلاف لڑتے ہوئے ہلاک ہوگئی۔ ایوانا ہوفمین جس کے والدین کا تعلق جنوبی افریقہ سے ہے، شام کے شمال مغربی علاقے تل تمر کے قریب ماری گئی۔ انہوں نے چھ ماہ قبل دولت اسلامیہ کے خلاف لڑنا شروع کیا تھا۔ وہ مارکسسٹ، لیننسٹ کمیونسٹ پارٹی کی رکن تھی۔ پارٹی نے ایک بیان میں انھیں ’لافانی‘ قرار دیا ہے۔ حقوق انسانی کے لیے ایک شامی تنظیم نے بتایا کہ تل تمر کے قریب لڑائی میں 40 کے قریب کْرد جنگجو اور دولت اسلامیہ کے شدت پسند مارے گئے۔ بی بی سی کے مطابق ہوفمین گذشتہ 15 دنوں کے دوران ہلاک ہونے والی تیسری غیر ملکی شخصیت ہے۔ برطانیہ کے کوسٹینڈینوس ایرک سکرفیلڈ جو سابق شاہی فوج کے میرین تھے، اس ماہ کی دو تاریخ کو شدت پسندوں کے خلاف لڑتے ہوئے تل قضیلہ کے قریب جبکہ آسٹریلیا کے ایشلے جونسٹن تل ہمیس کے قریب مارے گئے تھے۔

ای پیپر دی نیشن